لکی مروت : خیبرپختونخوا میں امام مسجد کو نماز کے دوران باہر لاکر قتل کردیا، ملزمان فائرنگ کے بعد باآسانی فرار ہوگئے۔
اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لکی مروت کے علاقے درہ پیزو میں امام مسجد کے بہیمانہ قتل کا واقعہ پیش آیا ہے۔
امام مسجد مولانا ثناء اللہ کو عشا کی نماز پڑھنے کے دوران مسجد سے باہر لا کر قتل کیا گیا، 5مسلح ملزمان مسجد میں گھسے اور تیسری رکعت پڑھنے میں مصروف مولانا کو پکڑ کر باہر لے آئے۔
پولیس حکام کے مطابق مسلح ملزمان نے مولانا کو مسجد کے باہر لاکر گولیاں ماریں اور3موٹر سائیکلوں پر بیٹھ کر باآسانی فرار ہوگئے۔
مقتول امام مسجد مولانا ثناء اللہ مقامی اسکول میں انگریزی کے استاد اور گاؤں کی امن کمیٹی کے رکن بھی تھے، پولیس نے مقتول کی اہلیہ کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کیخلاف تھانہ پیرومیں مقدمہ درج کرلیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ہفتے ضلع لکی مروت میں مؤذن نے پیش امام کو آذان کے الفاظ کی مبینہ غلط ادائیگی کرنے پر قتل کر دیا تھا۔
پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ تھانہ سٹی کی حدود محلہ خوائیداد خیل میں فائرنگ سے پیش امام مولانا ممتاز خان جاں بحق ہو گئے۔
پولیس نے پیش امام کے بھائی مولانا میرزعلی خان کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ملزم مشکواۃ اللہ کو گرفتار کرلیا۔
یاد رہے کہ مقتول پیش امام اور ملزم موذن کے درمیان آذان کے صحیح الفاظ کی ادائیگی پر بحث و تکرار ہوئی تھی۔
قبل ازیں گزشتہ سال بھارت میں امام مسجد کو ملزمان نے فون کرکے پہلے گھر سے باہر بلایا اور پھر گولیاں برسا کر قتل کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ریاست اترپردیش کے مراد آباد ضلع کے کٹگھر پولیس اسٹیشن کی حدود بھینسیا گاؤں میں پیش آیا جہاں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے امام مسجد کو قتل کر دیا جن کی شناخت 36 سالہ مولانا اکرم کے نام سے ہوئی۔