آئی ایم ایف مشن کی پاکستان آمد سے پہلے زرعی انکم ٹیکس کی شرط پوری کر دی گئی۔
اے آر اوئی نیوز کے مطابق زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی مد میں تین سو ارب روپے جمع ہونے کی گنجائش ہے جبکہ شرط پوری ہونے کے بعد آئی ایم ایف سے قرضے کی آئندہ قسط کی راہ ہموار ہوگئی۔
زرعی آمدن پر ستمبر 2025 کا انکم ٹیکس گوشوارہ لاگو ہوگا۔ حکومت نے آئی ایم ایف کو زرعی انکم ٹیکس قانون کا بتادیا۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف مشن کی اسی مہینے پاکستان آمد متوقع ہے۔
پنجاب اسمبلی نے زرعی آمدن پرانکم ٹیکس کا قانون 15نومبر کومنظورکیا تھا، 6 لاکھ روپے کی سالانہ زرعی آمدن پر کوئی انکم ٹیکس عائد نہیں ہوگا، 6 سے 12 لاکھ آمدن پر 15 فیصد انکم ٹیکس عائد ہوگا۔
خیبر پختونخوا میں زرعی آمدن پر ٹیکس کا قانون 27 جنوری 2025 کو منظور کیا گیا، سندھ اسمبلی نے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کا قانون 3 فروری 2025 کو منظور کیا تھا۔
بلوچستان اسمبلی نےزرعی آمدن پر انکم ٹیکس کا قانون 3 فروری 2025 کومنظورکیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کوزرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی قانون سازی کی پیشرفت سےآگاہ کردیا گیا ہے، زرعی آمدن پر انکم ٹیکس پر عملدرآمد یکم جولائی 2025 سے ہوگا۔