اسلام آباد : آئی ایم ایف نے شارٹ فال پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا مطالبہ کردیا تاہم وزیراعظم شہباز شریف نے مطالبہ مسترد کرتے ہوئے متبادل پلان کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق جولائی سے دسمبرٹیکس ہدف میں 385 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہے، جس کے بعد آئی ایم ایف نے ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا مطالبہ کردیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اس ضمن میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاشی صورتحال پر رابطہ ہوا۔
وزیراعظم نےمنی بجٹ لانےکی آئی ایم ایف کی تجویز مسترد کردی ہے اور ایف بی آر کو متبادل پلان سے ریونیوشارٹ فال پورا کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
ذرائع ایف بی آر نے بتایا کہ ریونیو شارٹ فال پورا کرنےکیلئےآئی ایم ایف سےپلان شیئر کردیا ہے ، پورٹ پر پھنسے کنٹینرز اور دیگرشپمنٹ فوری کلیئر کی جائے گی ، فوری شپمنٹ کی کلیئرنس سے ٹیکس اور ڈیوٹی میں اضافہ ہوگا۔
متبادل پلان کے تحت اسمگلڈسامان کی فوری نیلامی کیلئےہنگامی اقدامات کیے جائیں گے اور ٹیکس چوروں کیخلاف انفورسمنٹ صلاحیت میں بہتری کی جائے گی۔
ذرائع نے کہا ہے کہ پلان کے مطابق انڈرٹیکس سیکٹرسےٹیکس وصولی بہتربنائی جائےگی، ٹیکسوں سےمتعلق عدالتوں میں کیسز کو جلد کلیئر کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف وفدکی آمدسے قبل ان تمام اقدامات پرپیش رفت کی جائےگی، جنوری میں ایف بی آر کو تقریباً 960 ارب کا ٹیکس ہدف حاصل کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق شارٹ فال پورا کرنے کیلئے متبادل پلان پر مارچ تک عمل درآمد مکمل کرنا ہوگا۔