آئی ایم ایف نے بجٹ مذکرات کے دوران آئندہ مالی سال میں پٹرول، ڈیزل پر5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات ہوئے، جس میں آئی ایم ایف کی جانب سے تجویز دی گئی کہ کاربن لیوی سے 25 ارب روپے جمع کیے جاسکتے ہیں، کاربن لیوی کی رقم ماحول دوست منصوبوں پر خرچ کی جائے۔
بجٹ 26-2025 کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اہم اہداف طے پا گئے
ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال فی لیٹر پٹرولیم لیوی 78 روپے سے زائد نہیں ہوگی، بجٹ میں استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر عائد پابندیاں ختم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
نئی گاڑیوں کی نسبت 40 فیصد زیادہ ٹیکس لگانے پر بھی غور کیا گیا، استعمال شدہ گاڑیوں کی ڈیوٹیز کی مجموعی شرح نئی گاڑیوں سے 40 فیصد زیادہ ہوگی، یہ فرق ہر سال 10 فیصد کم کیا جائےگا، سال 2030 تک مکمل خاتمہ متوقع ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے سابقہ فاٹا/ پاٹا کیلئے دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، آئی ایم ایف نے کھاد پر جنرل سیلزٹیکس کی عمومی شرح نافذ کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
پٹرول، ڈیزل پر 78 روپے کی لیوی سے 1423 ارب روپے وصول ہوسکتے ہیں، کاربن لیوی سے حاصل رقم الیکٹرک موٹرسائیکلوں پرخرچ کرنے کی تجویز ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ کاربن لیوی سے حاصل ہونے والی رقم سے الیکٹرک موٹرسائیکل اور رکشے آسان قسطوں پر دینے کی تجویز سامنے آئی ہے۔