جمعہ, ستمبر 27, 2024
اشتہار

آئی ایم ایف قرض پروگرام کی منظوری کے بعد تنخواہ دار طبقے کیلیے بڑی خوشخبری!

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی منظور کے بعد وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تنخواہ دار اور مینوفیکچرنگ طبقے کو خوشخبری سنا دی۔

نیویارک میں وائس آف امریکا کو دی گئے انٹرویو میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ امریکا کی مدد اور چین کا تعاون قرض پروگرام کی منظوری کی وجہ بنا، پروگرام کی منظوری میں امریکا نے مدد کی اور چین کے تعاون سے ہی پروگرام کا حصول ممکن ہو سکا ہے، آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی منظوری دی ہے جو 37 ماہ پر مشتمل ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام کرنا ہے تو معیشت میں بنیادی اصلاحات لانا ہوں گی، دوست ممالک نے مالیاتی ضرورت کو پورا کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے، مجموعی ترقی 4 فیصد سے اوپر جاتی ہے تو ترسیلات زر میں کمی ہو جاتی ہے، معیشت کو برآمدی معیشت میں بدلنے کیلیے معاشی ڈھانچے میں تبدیلیاں ناگزیر ہیں جن سے آئندہ 3 سال میں آگے لے کر جا سکیں گے۔

- Advertisement -

تنخواہ دار اور مینوفیکچرنگ طبقے پر اضافی بوجھ کم کیا جائے گا

’حکومت کے پاس اب معاشی اصلاحات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ معاشی اصلاحات کیلیے ٹیکس نیٹ سے باہر موجود شعبوں کو دائرہ کار میں لانا ہوگا۔ تنخواہ دار اور مینوفیکچرنگ طبقے پر اضافی بوجھ کو کم کیا جائے گا۔ ریٹیلرز، ہول سیلرز، زراعت اور پراپرٹی شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا۔ محصولات میں 29 فیصد اضافے کے باوجود ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 9 فیصد رہی۔ یہ شرح کسی بھی ملک کی معیشت کو استحکام نہیں دلا سکتی۔‘

ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کو حراست میں لیے بغیر ٹیکس نیٹ میں لائیں گے

انہوں نے کہا کہ حکومت اب نان فائلر کی اصطلاح ختم کرنے جا رہی ہے، ٹیکس نہ دینےوالوں پر ایسی پابندیاں لگائیں گے کہ وہ بہت سے کام نہیں کر سکیں گے، حکومت کے پاس لوگوں کے طرز زندگی کا ڈیٹا موجود ہے، ایف بی آر ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کو حراست میں لیے بغیر ٹیکس نیٹ میں لائے گا، تنخواہ دار اور مینوفیکچرنگ طبقے پر جو اضافی بوجھ ڈالا گیا تھا اسے کم کیا جائے گا۔

دوست ممالک سے جو قرض لیا ہے اس میں چین کا حجم سب سے زیادہ ہے

ان کا کہنا تھا کہ امید ہے ستقبل میں امریکا پاکستان مزید سرمایہ کاری کرے گا، دوست ممالک سے جو قرض لیا ہے اس میں چین کا حجم سب سے زیادہ ہے، امریکا آئی ایم ایف کا سب سے بڑا حصہ دار ہے، ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں واشنگٹن کی پاکستان کیلیے قرض پروگرام کی حمایت کو سراہتے ہیں، جی ایس پی پلس پروگرام پاکستانی برآمدات کیلیے لائف لائن کی حیثیت رکھتا ہے۔

ماضی کے پروگراموں پر عمل نہ کرنے کے باعث ساکھ اور اعتماد کا فقدان ہے

انٹرویو میں محمد اورنگزیب نے کہا کہ چین کے ساتھ سی پیک فیز ٹو پاکستان کی صنعت کی بحالی کیلیے اہم ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر نہیں ہوئی، پروگرام مرحلہ وار عمل کے نتیجے میں منظور کیا گیا ہے، ماضی کے پروگراموں پر عمل نہ کرنے کے باعث ساکھ اور اعتماد کا فقدان ہے، حکومت پُرعزم ہے آئی ایم ایف پروگرام کے مطابق معاشی اصلاحات لانی ہیں، گزشتہ مالی سال کے اختتام پر روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے ہیں جس کے نتیجے میں مہنگائی میں کمی ہوئی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں