اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کا جائزہ اجلاس آئندہ چند ہفتے میں ہوگا ، جائزے میں سرخرو ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کاجائزہ اجلاس آئندہ چندہفتےمیں ہوگا، معاشی اصلاحات پر آئی ایم ایف کےاہداف حاصل کئے ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جائزے میں سرخرو ہوں گے،آئی ایم ایف اہداف میں معاشی اور توانائی کی اصلاحات بروقت کیں۔
توقع ہے کہ آئی ایم ایف کا مشن فروری کے آخر یا مارچ کے اوائل میں 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے پہلے جائزے کے لیے پاکستان پہنچ جائے گا۔
انھوں نے بتایا کہ حکومت ایس اوایزکاقبلہ درست کرنےکیلئےپُرعزم ہے، ایس او ایز کی اصلاحات ،رائٹ سائزنگ بروقت کررہے ہیں۔
بجٹ کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ بجٹ میں صنعت کاروں کو ٹیکس سرپرائزنہیں دیں گے، صنعت کاروں ،تاجروں سے آئندہ 2 ماہ تک مشاورت ہوتی رہے گی، ہر سال بجٹ میں چیمبرزہمارے پاس آتے ہیں اس بار حکومت جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایس ایم ایز کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کے حوالے سے جائزہ لیں گے،اپریل ،مئی میں بزنس کمیونٹی اپنی بجٹ تجاویز لے کر آتی ہیں، حکومت بجٹ پیش کرتی ہے اور اسکے بعد اپیلوں کاسلسلہ شروع ہوتاہے، اس عمل میں 4ماہ کا وقت ضائع ہوتا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ اپنی ٹیم سے مشاورت کے بعد بجٹ سازی جنوری میں ہی شروع کی ہے،بزنس کمیونٹی کی تجاویز کو جنوری سےسنا جارہا ہے،کچھ تجاویز ملی ہیں،بجٹ پیش ہونےسے پہلے بات چیت ہونی چاہیے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہم دربار لگا کر نہیں بیٹھنا چاہتے ہمیں بزنس کمیونٹی کے پاس جانا ہے، ہم نے معیشت کا ڈی این اے تبدیل کرنا ہے، برآمدات سے معاشی نمو حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان سے آج ملاقات ہوئی ہے، ٹیکس معاملات پر چیف جسٹس سےبات چیت کی ، ٹیکس کیسز کے فیصلے جلد آنے چاہیے تاکہ مسائل ہوں ا، اس کے ساتھ چیف جسٹس سے قوانین پر عملدرآمد کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔