تازہ ترین

پی ٹی آئی کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات ملتوی کرنے...

ایوان صدر میں ہونے والی یوم پاکستان کی فوجی پریڈ ملتوی کردی گئی

اسلام آباد: ایوان صدر میں آج ہونے والی یوم...

یوم پاکستان آج ملک بھر میں ملّی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے

ملک بھر میں یوم پاکستان ملی جوش و جذبے...

ملک میں‌ رمضان المبارک کا چاند نظر آگیا، آج پہلا روزہ ہوگا

پاکستان میں رمضان المبارک 1444 ہجری کا چاند نظر...

پیٹرول کی قیمت میں مزید اضافہ، نئے ٹیکسوں کی بھرمار: آئی ایم کے نئے مطالبات

اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان سے مزید مطالبات کردیے، پیٹرولیم مصنوعات پر مزید لیوی اور مزید دیگر ٹیکسز نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان تکنیکی مذکرات میں حکومت کے لیے ایک اور نئی مشکل کھڑی ہوگئی، آئی ایم ایف کی جانب سے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی بڑھانے کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پیٹرولیم لیوی کی مد میں 855 ارب روپے وصولی کے لیے پر عزم ہے، لیوی کے ہدف تک پہنچے کے لیے 50 روپے فی لیٹر سے بڑھانے پر بھی زور دیا جارہا ہے۔

پیٹرولیم لیوی کو 50 روپے فی لیٹر سے بڑھانے پر قانون سازی کی تجویز دی گئی ہے، منی بجٹ میں لیوی 50 روپے فی لیٹر سے بڑھانے کے لیے ترامیم لانے کی تجویز دی گئی ہے۔

اسی ماہ آرڈیننس یا پھر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منی بجٹ لانے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نان ٹیکس آمدن بڑھا کر خسارہ کنٹرول کرنے کا پلان بھی پیش کیا گیا ہے، نجکاری پروگرام پر عملدر آمد تیز کر کے نان ٹیکس آمدن بڑھانے کا بھی پلان پیش کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وفاق نے 200 ارب روپے کے منی بجٹ کی تیاریوں پر بریفنگ دی، منی بجٹ کے ذریعے درآمدات پر فلڈ لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

درآمدی خام مال اور فرنشڈ آئٹم پر فلڈ لیوی، درآمدی لگژری آئٹم پر 3 فیصد تک فلڈ لیوی، صفر کسٹم ڈیوٹی والی درآمدی اشیا پر 1 فیصد فلڈ لیوی اور مقامی سطح پر بھی فلڈ لیوی عائد کیے جانے پر غور کیا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق بینکوں کے فارن ایکسچینج منافع پر فلڈ لیوی عائد کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے، ٹیکس نادہندگان کے خلاف ایکشن لینے کی تیاریوں اور نان فائلرز کے خلاف ٹیکس بڑھا کر اضافی آمدن پر بھی بریفنگ دی گئی ہے۔

Comments