اتوار, مئی 18, 2025
اشتہار

آئی ایم ایف نے پاکستان سے متعلق کنٹری پارٹنر شپ رپورٹ جاری کردی

اشتہار

حیرت انگیز

آئی ایم ایف نے پاکستان سے متعلق کنٹری پارٹنر شپ رپورٹ جاری کردی ہے۔

آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق رواں معاشی شرح نمو 2.6 فیصد رہنے کا امکان ہے، اگلے مالی سال معاشی شرح نمو 3.6 فیصد رہ سکتی ہے، سال 2026-27 میں معاشی شرح نمو 4.1 فیصد رہنے کا مکان ہے۔

رپورٹ میں سال 2027 تا 2030 تک معاشی شرح نمو 4.5 فیصد رہنے کی پیش گوئی ہے، اگلے مالی سال افراط زر کی شرح 7.7 رہنے کی توقع ہے جو رواں مالی سال 5.1 فیصد ہے۔

آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2026 تا 2030 افراط زر 6.5 فیصد رہے گی، آئندہ مالی سال قرض ٹو جی ڈی پی تناسب میں کمی کا امکان ظاہر کیا ہے، سال 2025-26 میں یہ تناسب 71.9 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

’سال 2026-27 میں قرض ٹو جی ڈی پی تناسب 70 فیصد جبکہ 2030 تک تناسب 61 فیصد رہنے کا امکان ہے۔‘

آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سالانہ فی کس آمدن 1566 ڈالر، غربت کی شرح 21.9 فیصد ہے، جی ڈی پی گروتھ 3.6 فیصد اور حکومتی اخراجات 20.3 فیصد رہ سکتی ہے، مالی سال 2026 میں ریونیو، گرانٹ کا تخمینہ 15.2 فیصد، بجٹ خسارہ 5.1 فیصد رہ سکتا ہے۔

علاوہ ازیں پرائمری بیلنس جی ڈی پی کا 1.6 فیصد، قرضوں کا بوجھ 69.2 فیصد رہ سکتا ہے، بیرونی قرضوں کا بوجھ 22.2 فیصد، مقامی قرضوں کا بوجھ 47.2 فیصد رہنے کی توقع ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا منفی 4 فیصد اور سرمایہ کاری 0.6 فیصد رہ سکتی ہے۔

آئندہ مالی سال ملکی زرمبادلہ ذخائر 17 ارب 68 کروڑ ڈالر تک بڑھ سکتے ہیں، پاکستان میں مہنگائی بڑھنے کی شرح تاریخی سطح پر کم ترین ریکارڈ کی گئی، رواں مالی سال کے دوران مجموعی طور پر مہنگائی کی شرح 9 فیصد تک رہ سکتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو توانائی شعبے کی ریکوریاں بروقت اور ٹیرف ایڈجسٹمنٹ بھی بروقت کرنا ہوگی، ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبل فنڈ سے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے میں مدد ملے گی، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے فنڈ سے وفاق، صوبوں میں کوآرڈینیشن بڑھے گی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں