تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

آئی ایم ایف کی پاکستان سے متعلق رپورٹ جاری

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے عالمی معیشت پر اپنی تازہ آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق آئی ایم ایف کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کی جی ڈی پی 4 فیصد رہے گی، مالی سال 23-2022 میں پاکستان کی جی ڈی پی 4.2 فیصد ہوگی۔

آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق رواں سال پاکستان میں مہنگائی کی شرح 12.7 فیصد رہے گی، 2023 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 8.2 فیصد رہے گی۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں سال پاکستان میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ منفی 5.3 رہے گا، آئندہ سال پاکستان میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ منفی 4.1 رہے گا۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 7 فیصد رہے گی، آئندہ سال پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 6.7 فیصد رہے گی۔

دوسری جانب پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے لیے واشنگٹن پہنچ چکے ہیں۔ مذاکرات 24 اپریل تک جاری رہیں گے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات کی صورت میں پاکستان کو 1 ارب ڈالر کی قسط جاری ہوگی۔ مذاکرات میں مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل آن لائن شریک ہوں گے۔ مذاکرات میں آئندہ بجٹ سے متعلق بھی تجاویز زیر غور آئیں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے بڑا ٹیکس ہدف مقرر کیے جانے کا مطالبہ ہوگا۔ امکان ہے کہ آئی ایم ایف 7 ہزار ارب ٹیکس ہدف کا مطالبہ کرے گا۔

مفتاح اسماعیل پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی جاری رکھنے کی درخواست کریں گے۔ اجلاس میں آئی ایم ایف کو 7 ہزار ارب روپے کی ٹیکس وصولی سے آگاہ کیا جائے گا اور اخراجات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔

واضح رہے کہ شہباز شریف کی نئی حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات بحال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ آئی ایم ایف سے بات چیت وہیں سے شروع ہوگی جہاں رکی تھی۔

Comments

- Advertisement -