اسلام آباد: تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لیے حکومت نے کوششیں شروع کردیں اور اس ضمن میں حکومت نے 356 اشیا پر ڈیوٹی بڑھا دی گئی۔ ڈیوٹی بڑھانے سے درآمدی بل میں 2 ارب ڈالر تک کی کمی متوقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی حکومت میں تجارتی خسارہ ریکارڈ سطح پر جا پہنچا جس کے بعد حکومت نے درآمدی اشیا پر ٹیکسوں میں اضافہ کردیا۔
غیر ضروری درآمدی اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں 50 فیصد تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق ڈیوٹی میں اضافے سے درآمدی بل میں 2 ارب ڈالر تک کی کمی متوقع ہے جبکہ اضافی ٹیکس وصولی میں 40 ارب روپے تک اس کے علاوہ ہے۔
نئی پالیس کے تحت گاڑیاں، موبائل، فرنس آئل، ٹائرز پر زائد ٹیکسوں کا اطلاق ہوگا۔ الیکٹرانک کے سامان پر بھی ڈیوٹی بڑھائی گئی ہے۔ درآمدی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں 20 فیصد تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔