تحریک انصاف کا الیکشن کمیشن کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کو 5 سال کے لیے نااہل قرار دینے پر ردعمل آگیا۔
ترجمان پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کےنوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے اسے عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔
اپنے بیان میں ترجمان نے کہا کہ نوٹیفکیشن بندکمروں کے منصوبوں اور سیاست میں مداخلت کاشاخسانہ ہے الیکشن کمیشن کاتعصب قوم سےپوشیدہ نہیں، متعصبانہ فیصلےپرمائنس ون فارمولےکوعملی جامہ پہنانےکی کوشش ہو رہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ای سی انتخابات کے التوا اور آئین سےانحراف کے منصوبے میں کلیدی سہولت کارہے سپریم کورٹ کا 4 اپریل کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے آئین سےکھلواڑ کی داستان ہے وقت آگیا سپریم جوڈیشل کونسل چیف الیکشن کمشنرکیخلاف ریفرنس کی سماعت کرے متعصّب ذہن کیساتھ حقیقی قیادت کو سیاست سے نکالنے کی کوشش ناکام ہوگی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو پانچ سال کیلیے نااہل قرار دے دیا۔
الیکشن کمیشن نے اس ضمن میں نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو این اے 45 کرم کی نشست سے ڈی سیٹ کر دیا، انہیں آئین کے آرٹیکل 63 ون ایچ کے تحت نااہل قرار دیا گیا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب قرار پائے، ان کو 3 سال کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوا تھا۔