تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

چیف جسٹس سے منسوب ریمارکس سے متعلق اہم وضاحت

ترجمان سپریم کورٹ نے چیف جسٹس عمرعطا بندیال سے منسوب ریمارکس پر وضاحت جاری کر دی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ آئین ہمارے لیے اس قوم کے لیے اور معاشرے لیے انتہائی اہم ہے اور آئین وفاق پاکستان کو متحد اور جمہوریت کو زندہ رکھتا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا آئین ہمارے لیے اس قوم کے لیے معاشرے کے لیے بہت اہم ہے، آج آپ کو پارلیمنٹ سے خطاب کرنے والے ایسے لوگ ملتے ہیں جو کل تک قید تھے اور غدار قرار دیے گئے، اب یہ لوگ پارلیمنٹ میں بات کر رہے ہیں اور انہیں عزت دی جا رہی ہے کیونکہ وہ عوام کے نمائندے ہیں۔

کل تک جیلوں میں رہنے والے آج اسمبلی میں تقاریر کر رہے ہیں، چیف جسٹس

سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے ہمیشہ آئین کو ہی فوقیت دی ہے۔ ماضی میں ججز کو دفاتر سے نکال کر گھروں میں قید کیا گیا۔ معجزہ ہوا کہ ججز واپس دفاترمیں آ گئے۔ 90 کی دہائی میں کئی بہترین ججز واپس نہیں آسکے۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ سیاسی معاملہ چل رہا ہے جس بنیاد پر دیگر ججز کو نشانہ بنایا گیا۔ تمام ججز کو سنی سنائی باتوں پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ متحد تھی اور کچھ معاملات میں اب بھی ہے۔ عدلیہ کس طرح متاثر ہو رہی ہے یہ کوئی نہیں دیکھتا۔ اب اہم عہدوں پر تعینات لوگ کس طرح عدلیہ کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ مجھے کہا جا رہا ہے کہ ایک اور جج کو سزا دوں، جا کر پہلے ان شواہد کا جائزہ لیں۔

Comments

- Advertisement -