بدھ, جولائی 2, 2025
اشتہار

لاہور ہائی کورٹ کا ماتحت عدلیہ سے متعلق اہم فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے ماتحت عدلیہ کے ججوں کو بیانات خود قلمبند کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے  ماتحت عدلیہ کے ججز کو ضابطہ فوجداری  کے تحت ملزمان کے بیانات خود قلمبند کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے عمر قید کے ملزم محمد قاسم کی سزا کے خلاف اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کیا۔

عدالت نے ملزم محمد قاسم کے خلاف قتل کے مقدمہ کا ٹرائل دوبارہ کرنے کا حکم دے دیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ فوجداری مقدمات کے ٹرائل کے دوران ملزموں کے بیانات ججز خود قلمبند کریں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جج ضابطہ فوجداری کے تحت ملزموں سے الزامات سے متعلق خود سوال کریں۔عمومی طور پر ٹرائل عدالتوں کے جج ملزموں کے بیانات ریکارڈ نہیں کرتے اور بیانات کا جائزہ بھی نہیں لیتے۔پراسیکیوٹرز یا مدعی مقدمہ کے وکلاء ملزموں کے وکلاء کو سوالنامہ دیتے تھے۔

لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بیان ریکارڈ کرنے کا معاملہ خالصتاََ عدالت اور ملزم کے درمیان ہوتا ہے، بیان قلمبند کیے جانے کے دوران کسی لیگل ایڈوائزر کو مداخلت کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

اہم ترین

عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں

مزید خبریں