لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے ماتحت عدلیہ کے ججوں کو بیانات خود قلمبند کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے ماتحت عدلیہ کے ججز کو ضابطہ فوجداری کے تحت ملزمان کے بیانات خود قلمبند کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے عمر قید کے ملزم محمد قاسم کی سزا کے خلاف اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے ملزم محمد قاسم کے خلاف قتل کے مقدمہ کا ٹرائل دوبارہ کرنے کا حکم دے دیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ فوجداری مقدمات کے ٹرائل کے دوران ملزموں کے بیانات ججز خود قلمبند کریں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جج ضابطہ فوجداری کے تحت ملزموں سے الزامات سے متعلق خود سوال کریں۔عمومی طور پر ٹرائل عدالتوں کے جج ملزموں کے بیانات ریکارڈ نہیں کرتے اور بیانات کا جائزہ بھی نہیں لیتے۔پراسیکیوٹرز یا مدعی مقدمہ کے وکلاء ملزموں کے وکلاء کو سوالنامہ دیتے تھے۔
لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بیان ریکارڈ کرنے کا معاملہ خالصتاََ عدالت اور ملزم کے درمیان ہوتا ہے، بیان قلمبند کیے جانے کے دوران کسی لیگل ایڈوائزر کو مداخلت کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔