تازہ ترین

لیفٹیننٹ جنرل منیرافسر کی چیئرمین نادرا تعیناتی کی منظوری

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی...

مستونگ دھماکے میں ’را‘ ملوث ہے، نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی

اسلام آباد : نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا...

9 مئی واقعات : چیئرمین پی ٹی آئی کی 9 ضمانت کی درخواستیں منظور

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے 9...

نواز شریف نے 4 سال بعد وطن واپسی کیلئے ٹکٹ بک کروالیا

لندن : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف...

پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے حوالے سے اہم فیصلہ

محکمہ تعلیم سندھ نے نجی تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن پرعائد پابندی ختم کردی، محکمہ تعلیم و خواندگی کے احکامات پر ایڈیشنل ڈائریکٹر رفیعہ جاوید نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر رفیعہ جاوید کا کہنا تھا کہ اسکولز رجسٹریشن کے لیے معیار مقرر کردیا گیا ہے، مضافاتی علاقوں میں پری پرائمری، ایلیمنڑی اسکول کے لیے پلاٹ کا کم ازکم رقبہ 200 گز لازمی قرار دیا گیا ہے۔

جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ شہر کے پوش علاقوں کے لیے پلاٹ کا رقبہ کم ازکم 400 گز لازمی ہونا چاہیے۔ عمارت میں کم ازکم 10 کمرے اور آر سی سی بلڈنگ لازمی ہو۔

نوٹیفکیشن کے متن میں مزید کہا گیا کہ سیکنڈری، او لیول اسکولز کے لیے کم ازکم پلاٹ 400 گز کا ہو جب کہ پوش علاقوں میں پلاٹ کا رقبہ 600 گز لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اسکول کی عمارت میں کم ازکم 15 کمرے لازمی ہوں۔ اسکول کی بلڈنگ کا منظور شدہ نقشہ بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔

اسکول میں لازمی آلات، مٹیریل سے لیس، سائنس و کمپیوٹر لیب کی سہولت لازمی موجود ہو۔ لائبریری میں متعلقہ کتابیں، کینٹین، پینے کا صاف پانی، صاف واش رومز بھی لازمی ہونے چاہیئں۔

نوٹیفکیشن کے متن میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ اسکولز میں سی سی ٹی وی کیمرے اور باؤنڈری وال جیسی سہولتیں بھی لازمی ہوں۔

Comments

- Advertisement -