ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ وامیگریشن(جوازات) نے مملکت سے ڈی پورٹ کیے گئے غیرملکیوں کے حوالے سے اہم وضاحت جاری کی ہے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جوازات کے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک تارک وطن نے استفسار کیا کہ چھے برس قبل سعودی عرب سے ہروب کے نتیجے میں ڈی پورٹ کیا گیا ہوں، سعودی عرب دوبارہ آمد ممکن ہے؟۔
سعودی محکمہ پاسپورٹ نے وضاحت پیش کی کہ قوانین کے تحٹ ڈی پورٹ (ترحیل ) ہونے والے تارکین وطن کو مملکت کے لیے تاحیات بلیک لسٹ کردیے جاتے ہیں، انہیں صرف عمرہ یا حج کے لیے آنے کی اجازت ہوتی ہے، ایسے افراد کسی بھی ورک ویزے کے ذریعے سعودی عرب میں داخل نہیں ہوسکتے۔
خیال رہے کہ نئے قانون سے قبل ڈی پورٹ ہونے والے تارکین کے لیے دوبارہ مملکت آنے کے لیے مخصوص برسوں کی پابندی عائد کی جاتی تھی لیکن اب پابندی کا سلسلہ تاحیات تک کردیا گیا ہے۔
نئے سعودی قوانین کے مطابق مذکورہ زمروں میں شامل افراد کبھی سعودی عرب نہیں آسکتے۔
واضح رہے کہ نئے امیگریشن ورہائشی قوانین کے بعد ڈی پورٹ یعنی ترحیل کے ذریعے ملک بدر کیے جانے والوں کو اب تاحیات ملازمت کے ویزے پربلیک لسٹ کردیا جاتا ہے۔