اسلام آباد: آٹے کی قیمتوں میں استحکام کے لیے اہم قدم اٹھاتے ہوئے حکومت نے ٹریڈنگ کارپوریشن کو 2 لاکھ ٹن گندم کی درآمد کا آرڈر جاری کرنے کی اجازت دے دی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سیکریٹری فوڈ کی جانب سے بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ نجی شعبے سے 5 لاکھ ٹن گندم کی درآمد شروع ہو چکی ہے۔
سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ نجی شعبے کی درآمد کے سلسلے میں پہلا جہاز رواں ماہ 26 تاریخ کو پاکستان پہنچ جائے گا، نجی اور سرکاری طور پر گندم کی درآمد سے قیمتوں میں استحکام آئے گا۔
اجلاس میں وزیر اقتصادی امور نے سیکریٹری فوڈ کو گندم کی خریداری کے لیے صوبوں سے رابطے کی ہدایت کی۔
بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ٹی سی پی پنجاب کے لیے 7 لاکھ، خیبر پختون خوا کے لیے 3 لاکھ ، پاسکو کے لیے 5 لاکھ ٹن گندم درآمد کر رہا ہے، دوسری طرف ملک میں گندم کے دستیاب ذخائر کا حجم 26.05 ملین ٹن ہے، جب کہ ملکی ضرورت کے لیے مزید 1.41 ملین ٹن گندم درکار ہوگی۔
دریں اثنا، اجلاس میں نجی شعبے کے ذریعے چینی کی درآمد پر عائد محصولات کی شرح میں کمی لانے کا فیصلہ کیا گیا، اس سلسلے میں بریفنگ میں کہا گیا کہ چینی کے موجودہ ذخائر 1.2 ملین ٹن ہیں، جو نومبر تک کے لیے کافی ہوں گے۔
قبل ازیں، سیکریٹری خزانہ کی زیر صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبوں اور وفاقی انتظامیہ نے قیمتیں کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات سے کمیٹی کو آگاہ کیا، کمیٹی نے صوبوں کو گندم، آٹا اور چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کی ہدایت کی۔
کمیٹی نے کہا کہ گندم، آٹا اور چینی کی سستی قیمتوں پر دستیابی کو یقینی بنایا جائے، ضروری اشیا کی بڑھتی قیمتوں کو بھی کنٹرول کیا جائے، اور ذخیرہ اندوزی، اشیا کی اسمگلنگ اور ملاوٹ کو روکا جائے۔ کمیٹی نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت صوبوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، پھلوں، دالوں اور سبزیوں کی تھوک و پرچون قیمتوں کا جائزہ لیا جائے، اور پھر کمیٹی کو قیمتوں اور منافع کے اعداد و شمار فراہم کیے جائیں۔