پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ بجٹ پاس ہونا اہم ہے ورنہ حکومت گرجائے گی جس کا ملک متحمل نہیں ہوسکتا۔
اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ پی پی سے بجٹ پر مشاورت کرلی جاتی تو بہت چیزیں بہتر ہوجاتیں، حکومت کو شاید اسٹریٹیجک اتحادی کی مشاورت نہیں چاہیے تھی۔
انھوں نے کہا کہ یہ ہی وجہ ہے کہ آج بجٹ پر حکومتی ارکان بھی تنقید کررہے ہیں، بجٹ پر تنقید کے علاوہ حکومت کو کچھ نہیں مل رہا۔
شرمیلافاروقی نے کہا کہ حکومت کی غیرسنجیدگی ہے کہ کورم بھی ہم پورا کررہے ہوتے ہیں، وزرا کے بینچز بھی خالی ہوتے ہیں، اسد قیصر اور میں نے آج اعتراض بھی کیا۔
انھوں نے کہا کہ وزرا ایم این ایز کی بات سننے کیلئے بیٹھے ہی نہیں تو کیا تجاویز سنیں گے، جس غیرسنجیدگی کیساتھ بجٹ بنایا گیا اسی غیرسنجیدگی کے ساتھ بحث آگے جاری ہے۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ آئینی عہدے لینے کا مطلب یہ نہیں کہ ہم حکومت کا حصہ ہیں، پیپلزپارٹی کابینہ کا حصہ نہیں، اتحادی ہے۔