انسانی دماغ جسم کا سب سے پیچیدہ عضو ہے، جس کا کام جسم کے کئی افعال کو کنٹرول کرنا ہوتا ہے، یہ یادداشت اور تخیل کا مرکز بھی ہے۔
ذہانت کو روایتی طور پر معیاری ٹیسٹوں اور تعلیمی کامیابیوں کے ذریعے ماپا جاتا ہے تاہم ماہرین کے نزدیک ذہانت غیر روایتی طریقوں سے بھی ظاہر ہوتی ہے۔
ہم اکثر یہ بات نوٹ کرتے ہیں کہ کوئی چیز بازار سے خریدنے نکلے تو وہاں جاکر یہ بھول گئے کہ کیا لینے آئے تھے۔ مکمل تیاری کے بعد امتحان دیتے ہوئے کچھ ذہن میں نہیں آتا کہ پڑھا کیا تھا، اور تو اور تھوڑے عرصے بعد ملنے والے دوستوں کا نام ہی ذہن میں نہیں رہتا۔
اس کے علاوہ ایک کمرے سے اٹھ کر کسی کام کے لیے دوسرے کمرے میں گئے لیکن وہاں پہنچنے کے بعد بھول گئے کہ کس کام کے لیے آئے تھے۔
سائنسدان گزشتہ کئی دہائیوں سے یادداشت کو بہتر بنانے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں، حالیہ تحقیق میں کچھ باتوں کا انکشاف ہوا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ان نسخوں کو آزما کر ہم اپنی یادداشت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
ماضی کو یاد کریں
یہ کہاوت مشہور ہے کہ پرانی باتوں کو بھول کر آگے بڑھیں لیکن سائنسدانوں کا خیال ہے کہ پرانی باتوں کو دہرانے سے ہماری یاداشت مزید بہتر ہوتی ہے۔
حال ہی میں ہونے والی کئی تحقیقات یہ اشارے دیتی ہیں کہ جب ہم پرانے تجربوں کو اپنے ذہن میں دہراتے ہیں تو ان کی یادیں مضبوطی سے ہمارے ذہن میں رجسٹر ہو جاتی ہیں تو آپ بھی یاد رکھیں کہ آگے کی سوچ رکھنے کے ساتھ ساتھ کبھی کبھی پیچھے مڑ کر بھی دیکھیں۔
تصاویر بنائیں
گھر کا سودا سلف لانے کیلیے آپ سامان کی ایک فہرست مرتب کرتے ہیں لیکن اگر آپ اپنی یادداشت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو اس سامان کا نام لکھنے کے بجائے ان کی تصاویر بنائیں۔
جو لوگ یہ کرتے ہیں، ان کی یاداشت کی طاقت میں بہتری دیکھنے میں آتی ہے۔ یہاں تک کہ ڈیمینشیا جیسی بیماری کے مریضوں کو بھی اس سے فائدہ ہوتا ہے۔
باقاعدگی سے ورزش
یہ متعدد بار ثابت ہوا ہے کہ باقاعدگی سے ورزش کرنے یا واک کرنے سے یاد داشت بہتر ہوتی ہے، تاہم اب محققین کہتے ہیں کہ اس کے لیے صحیح وقت کا ہونا ضروری ہے۔ تاہم یہ وقت کیا ہونا چاہیے سائنسدان ابھی تک اس پر تحقیق کر رہے ہیں۔
دماغ کو بھی آرام دیں
ہیریٹ واٹ یونیورسٹی کی مائکیلا ڈیور نے اس پر ایک تحقیق کی، انھوں نے پایا کہ اگر صحت مند افراد کسی چیز کو یاد رکھنے کے فوراً بعد وقفہ لیتے ہیں تو انہیں وہ چیزیں زیادہ یاد رہ جاتی ہیں۔
لہٰذا، آپ بھی کوشش کریں کہ کچھ پڑھنے اور تحریر کرنے کے بعد ذہن کو کچھ وقت کے لیے خاموش چھوڑیں، کچھ نہ کریں۔ یہ آپ کی یاد داشت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
کم دورانیے کی نیند
اگر آپ کو اپنی یاداشت کو بہتر بنانے کے لیے یہ چار نسخے بھاری لگتے ہیں تو یہ نسخہ بھی آزمائیں یعنی تھوڑی دیر کے لیے سو جائیں۔
مختلف تحقیقات سے یہ ثابت ہے کہ جھپکی لینے سے ہماری یاد داشت مضبوط ہوتی ہے لیکن اس کی ایک شرط ہے۔ دراصل وہی لوگ اس کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں جو باقاعدگی سے یہ کام کرتے ہیں۔