سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے 5 رکنی بینچ کو اُن کے نام بتائے ہیں جن سے جان کا خطرہ ہے۔
عمران خان اپنے ایک بیان میں کہا کہ مجھے لگتا ہے میرے خلاف مقدمات کی ڈبل سنچری ہو جائے گی، کرکٹ میں تو میں 170 تک ہی پہنچا تھا ڈبل سنچری نہیں ہوئی تھی۔
سابق وزیر اعظم نے بتایا کہ ہمارے دور حکومت میں افغان حکومت سے مذاکرات جاری تھے کہ ٹی ٹی پی والوں کو کیسے واپس بھیجنا ہے، سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے وقت پر بتا دیا تھا کہ طالبان واپس آ رہے ہیں، ہم نے بھی وقت پر بار بار بتایا کہ طالبان دوبارہ آ رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے کئی بریفنگ میں کہا کہ ٹینکوں میں تیل نہیں اور میں ان کی بات پر حیران ہوتا، ہمیں بتایا گیا کہ نواز شریف جائیداد پر فارغ ہوا خود میں نے بھی لندن فلیٹ کا جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس سابق آئی ایس آئی چیف فیض حمید سے بھی اوپر سے آیا تھا، ہمیں بتایا جاتا تھا کہ قانون سب کیلیے برابر ہے لہٰذا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے بھی جواب لینا ہے، بعد میں ہمیں انداز ہوا کہ اس کا مقصد کچھ اور تھا۔