اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد کے تھانہ نیو ٹاؤن میں درج مقدمے میں راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی اور بانی تحریک انصاف عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں نیو ٹاؤن پولیس کے حوالے کر دیا اور 26 نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے بانی پی ٹی آئی کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی جب کہ بانی پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے عمران خان کو تھانہ نیو ٹاؤن مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
بانی پی ٹی آئی کی طرف سے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر، محمد فیصل ملک، علی بخاری اور فیصل چوہدری پیش ہوئے۔ انہوں نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرنے پر دلائل دیے اور وکیل سلمان صفدر نے انہیں تھانہ نیو ٹاؤن کے درج مذکورہ مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست کی۔
پراسیکیوٹر نے بانی پی ٹی آئی کے وکلا کے دلائل کی مخالفت کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈ دینے پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی کال پر دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے کیے جب کہ بانی پی ٹی آئی نے 28 ستمبر احتجاج کی منصوبہ بندی اور اس کی کال بھی اڈیالہ جیل میں بیٹھ کر ہی دی تھی۔
عدالتی فیصلے کے کچھ گھنٹے بعد بانی پی ٹی آئی کی تھانہ نیو ٹاؤن میں درج ایک اور مقدمے میں گرفتاری ڈال دی گئی تھی۔ یہ مقدمہ جلاؤ گھیراؤ، پولیس سے مزاحمت، املاک کو نقصان سمیت دہشتگردی دیگر دفعات پر درج ہے۔
عمران خان کے وکیل سلیمان صفدر نے اپنے دلائل میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے اور مقدمے میں درج متن مفروضے کی بنیاد پر ہے۔ وہ ڈیڑھ سال سے قید میں ہیں تو کیسے منصوبہ بندی کر سکتے ہیں؟ لہذا انہیں مقدمے سے ڈسچارج کیا جائے۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے عمران خان کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا اور ان سے جیل کے اندر ہی تفتیش کرنے کی ہدایت جاری کیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی توشہ خانہ کیس ٹو میں ضمانت منظور کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔
عدالتی فیصلے کے کچھ گھنٹے بعد بانی پی ٹی آئی کی تھانہ نیو ٹاؤن میں درج ایک اور مقدمے میں گرفتاری ڈال دی گئی تھی۔ یہ مقدمہ جلاؤ گھیراؤ، پولیس سے مزاحمت، املاک کو نقصان سمیت دہشتگردی دیگر دفعات پر درج ہے۔