تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

اسلام آباد مارچ 25 سے 29 مئی کے درمیان کرنا ہے، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پشاور میں کور کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اسلام آباد مارچ کی حتمی تاریخ کا اعلان پرسوں کیا جائے گا تاہم یہ مارچ 25 سے 29 مئی کے درمیان ہوگا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ملتان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد مارچ کے حوالے سے اہم اعلان کردیا انہوں نے جلسے میں عوام کے سمندر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں کور کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اسلام آباد مارچ کی حتمی تاریخ کا اعلان پرسوں کیا جائے گا تاہم یہ مارچ 25 سے 29 مئی کے درمیان ہوگا اور اس میں صرف ایک ہی مطالبہ ہوگا کہ اسمبلی تحلیل اور فوری الیکشن کرائے جائیں۔

عمران خان نے کہا کہ آج ایک نئی پیشرفت ہوئی ہے، لوٹوں کو ڈس کوالیفائی کیا گیا ہے، جس پر ہم اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں، عوام کا جو سمندر آنے والا ہے کیا ملتان آپ اس کیلئے تیار ہو۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ حقیقی آزادی کیلئے سوچا تھا تنہا بھی نکلنا پڑا تو نکلوں گا، میں نے سوچا نہیں تھا کہ ساری قوم میرے ساتھ کھڑی ہوجائے گی، یہ بھی اندازہ نہیں تھا کہ ہماری باشعور اور دلیر خواتین بھی نکلیں گی، آج ہر شعبے سے قوم نے کہا کہ ہم بھی عمران خان کیساتھ نکلیں گے، پولیس والوں نے کہا ہماری ڈیوٹیاں ہیں لیکن ہماری فیملیز نکلیں گی، سول سروینٹس نے بھی کہا ہے کہ ہماری فیملیز نکلیں گی، ایکس سروس مین اور فوجیوں کے اہل خانہ بھی میرے ساتھ نکلیں گے، ہمارے ریٹائرڈ فوجی بھی تیار ہیں، اسلام آباد میں عوام کا سمندر دیکھ رہا ہوں، پاکستان تو چھوڑیں دنیا میں کبھی کسی نےعوام کا اتنا بڑا سمندر نہیں دیکھا ہوگا، اب سیاست سے بات اوپر چلی گئی ہے اب انقلاب آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی انقلاب کامیاب نہیں ہوتا جب تک نوجوان اور خواتین شرکت نہ کریں، ملک میں جو انقلاب آرہا ہے انشااللہ ضرور کامیاب ہوگا، ہمیشہ اللہ سے دعا کرتا تھا کہ میری قوم کو جگا دے اور شعور بیدار کردے، دعا کرتا تھا کہ میری قوم کبھی مافیا، چور،  ڈاکو یا سپرمافیا کے سامنے سر نہ جھکائے، اللہ نے میری دعا قبول کرلی ہے جس پر میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جلسے سے آنے سے پہلے بار بار پیغام آیا، عمران خان آپ کی جان خطرے میں ہے بلٹ پروف شیشہ لگالو، اللہ کہتا ہے جو لوگ ایمان لے آئیں اللہ ان کا خوف دور کردیتا ہے جب کہ مرنے، ذلت اور رزق کا خوف انسان کو چھوٹا بنا دیتا ہے، پاکستانیوں آپ نے بڑے بڑے کام کرنے ہیں،جب تک خوف کے بت کو نہیں توڑیں گے ہم عظیم قوم نہیں بن سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ نبی کریمﷺ نے ریاست مدینہ میں لوگوں کو خوف سے آزاد کیا تھا، لالچ اور میں کی ضد سے آزاد کرایا پھر انہوں نے دنیا کی امامت کی، ہمارے ملک میں ایسے حکمران رہے جنہوں نے سپر پاور کے سامنے گھٹنے ٹیکے جس سے ہم نے اپنے ملک کی آزادی اور عزت کھوئی اور ہمیں ذلت ملی، ہمارے کرپٹ اور بزدل حکمرانوں نے ہمیں خوف دلوایا ہوا ہے، کہا جاتا ہے جب تک امریکا کے جوتے پالش نہیں کرینگے آگے نہیں بڑھ سکتے، ان لوگوں نے امریکا کے سامنے گھٹنے ٹیکے ہماری آزادی کو قید کیا، ان کی وجہ سے ہماری قوم کو ذلت اٹھانا پڑی، ہمیشہ تکلیف ہوتی تھی کہ ہم عظیم قوم ہیں لیکن ایسے حکمران ہیں جنہوں نےعظیم نہیں بننے دیا۔

عمران خان نے کہا کہ مشرف نے ان کے 11 سال کے کرپشن کیسز معاف کیے، دونوں باہر بھاگے ہوئے تھے این آر او ملنے کے بعد واپس آئے اور مل کر 10 سال ملک کو پھر لوٹا، ان دونوں کے دور میں ملک کا قرضہ 4 گنا بڑھا، انہوں نے باریاں لی ہوئی تھیں، 30 سال سے ملک لوٹنے والوں نے پوری کوشش کہ کسی طرح این آراو مل جائے، کبھی لانگ مارچ، کبھی اسمبلی میں بلیک میلنگ، ذاتیات، گھٹیا زبان استعمال کی گئی، ان لوگوں کا صرف ایک ہی مقصد تھا کہ کسی طرح کرپشن کے کیسز معاف کردوں، انہوں نے مجھے پورا بلیک میل کرنے کی کوشش کی، کیسز بھی بنائے، میڈیا میں میرے خلاف گھٹیا قسم کی زبان استعمال کی گئی، اگر میں ان کے کرپشن کے کیسز معاف کردیتا تو میں پھر انصاف کی تحریک تو چلانے نہیں آیا تھا بلکہ میں بھی ان کی طرح کرسی بچانے آیا تھا۔

پی ٹی آئی سربراہ نے ن لیگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ والوں اگر سن رہے تو ایک جواب دے دو، کبھی بھی کوئی انسانی معاشرہ کبھی گیدڑ کو بھی لیڈر مانتا ہے، آج تک کوئی بڑا بزنس مین نہیں بنا جو نقصان سے ڈرتا ہوا، کسی ایسے فوجی نے بڑے تمغے نہیں لیے جو موت سے ڈرتا ہو، نوازشریف کو جیل میں ڈالا گیا تو زرداری نے کہا نواز شریف نے اٹک جیل میں رُو رُو کر ٹشو پیپرختم کر دیے تھے، مشرف نے ظلم کیا کہ ان کو این آر او دیا، باہر جاکر جھوٹ بولا کہ کوئی معاہدہ نہیں کیا،

عمران خان نے کہا کہ اس مرتبہ پھر ڈراما کرکے کہ میں بہت بیمار ہوں، باہر چلا گیا، ہمیں بتایا گیا نواز شریف اتنا بیمار ہے شاید جہاز میں بھی نہ بیٹھ سکے،شیریں مزاری کابینہ اجلاس میں رونا شروع ہوگئی کہ نواز شریف کو جانے دیں بہت بیمارہے لیکن نواز شریف جیسے ہی جہاز پر چڑھا نیا نواز شریف آگیا، وہ جہاز کی سیڑھیوں پر ایسے چڑھا جیسے اولمپکس کیلیے تیاری کررہا تھا، شدید بیمار نواز شریف لندن کی ہوا لگتے ہی سیاستدان بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ والوں جواب دو کیا لیڈر ایسے ہوتے ہیں، چھوٹا بھائی چیری بلاسم لاہور ہائیکورٹ میں بڑے بھائی کی ضمانت دیتا ہے، شہبازشریف کو اس پر سزا دینی چاہیے جو نواز شریف کی جھوٹی گارنٹی دی، انہوں نے سازش کی، آصف زرداری بھی ان کیساتھ مل گیا، آج کل جس کی قیمت بڑھانے کی بات ہورہی ہے وہ بھی ان کیساتھ مل گیا۔

عمران خان نے کہا کہ نوازشریف سے حساب مانگو تو کہتا ہے بیٹوں سے جواب لو، بیٹے کہتے ہیں ہم پاکستانی شہری نہیں اسی لیے اربوں کے گھر کے جواب  دہ نہیں، ن لیگ والو، کیسے آپ نواز شریف کے پیچھے چل سکتے ہو؟

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اتنی ڈرپوک حکومت ہے کہ فیصلہ نہیں کرپارہی کہ فضل الرحمان اور پٹرول کی قیمت بڑھائی جائے یا نہیں، کہتےہیں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلاؤ اور پھر پٹرول کی قیمت بڑھاؤ، یہ چاہتے ہیں پٹرول کی قیمتوں کا ردعمل فوج کو پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی انڈر سیکریٹری ڈونلڈ لو کہتا ہے کہ عمران خان کو ہٹایا تو پاکستان کو معاف کردینگے، میں بتادوں کہ پاکستان کو کسی سے معافی کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ خوددار قوم ہے، یہ حضورﷺکی امت ہے صرف وہ ہی دنیا کےعظیم لیڈر ہیں ان کے علاوہ اور کوئی عظیم نہیں ہے، ملک میں بدقسمتی سےاشرافیہ ہے وہ ڈر گئے، ایلیٹ نے 22 کروڑ عوام کے منتخب کردہ وزیراعظم کیلئے سازش رچائی، نواز شریف نے باہر بیٹھ کر سازش کی، یہاں سے زرداری ساتھ مل گیا، یہ سمجھے پی ٹی آئی اور عمران خان کی قبر کھودی گئی ہے انہیں اللہ حافظ کہہ دو۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ انسان ایک پلان بناتا ہےاور اسے ناکام اللہ تعالیٰ کرتا ہے، انہوں نے کچھ اور پلان بنایا تھا لیکن اللہ نے کچھ اور کردیا، ان لوگوں نے جو سازش رچائی اسے پاکستانی قوم نے ناکام بنا دیا، عوام سے کہتا ہوں جو آج آپ شرکت کر رہے ہیں یہ پاکستان کا سب سے بڑا انقلاب آرہا ہے، 30سال سے جو بیٹھے ہوئے ملک کو لوٹ رہے ہیں ان کی سیاسی قبر کھودی جارہی ہے، اب دو خاندانوں کی سیاست کا وقت ختم ہوگیا، فضل الرحمان کی بھی سیاست ختم ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کہتا تھا قومی حکومت بننی چاہیے، ان کا منصوبہ تھا سب مل کر حکومت بنائیں گے، الیکشن کمیشن پہلے ہی ان کے ساتھ ہے،یہ امپائروں کو اپنے ساتھ ملانا چاہتے تھے، یہ سرکاری افسران اپنے پسند کے رکھنا چاہتے تھے، ان کا پلان تھا ہر قسم کی دھاندلی کرکے اگلا الیکشن جیت جائیں ، آج ان سے سوال پوچھتا ہوں سازش کرکے بڑا زور لگایا، اب حکومت مل گئی ہے تو ملک کیوں نہیں سنبھل رہا ہے، کبھی لندن بھاگتے ہیں جہاں سزا یافتہ بیٹھا ہے اور وہ ملک کے فیصلے کررہا ہے، کبھی کہتے ہیں قومی سلامتی کمیٹی چیزوں کی قیمتیں بڑھائے، کبھی آئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں، جنہوں نے اس ملک کو مقروض کیا وہ اس کے مسئلے حل نہیں کرسکتے۔

عمران خان بولے کہ قوم کو یہ بتاتے تھے کہ یہ بہت تجربہ کار ہیں معیشت کو اٹھا دیں گے، جب سے یہ آئے ہیں 6 ہفتے ہو گئے، کہتے ہیں شہباز شریف صبح 7 بجے جاگ جاتا ہے، میرا مالی تو صبح 6 بجے جاگ جاتا ہے، شہبازشریف صبح جلدی جاگنے سے کیا ہوتا ہے ڈالر تو 200 کراس کرگیا ہے، حمزہ شہبازآیا ہے تو مرغیوں کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔

عمران خان نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ سے پوچھتا ہوں آپ لوگوں کو مجھ پر اتنا زیادہ کیوں غصہ ہے، میں نے ان کا کیا بگاڑا ہے کیسز تو ہمارے آنے سے پہلے کے بنے ہوئے ہیں، تمام کیسز ان کے دور میں ہی بنے اور یہ لوگ باہر بھاگے، شہباز شریف اور مقصود چپڑاسی کے علاوہ تمام کیسز پرانے ہیں لیکن مجھ سے یہ شکوہ ہے کہ میں کیس معاف نہیں کرتا، شکوہ یہ ہے کہ میں ان کو قانون کے نیچے لانے کی کوشش کررہا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ نبیﷺنے کہا تھا جو قوم بڑے ڈاکوؤں کو نہیں پکڑتی وہ تباہ ہوجاتی ہے، آج دنیا کے غریب ممالک دیکھ لیں وہاں بڑے ڈاکوؤں کو انصاف کا نظام نہیں پکڑسکتا، ہمارے ملک کا بھی یہ ہی المیہ ہے کہ بڑے ڈاکو ایوانوں تک پہنچ جاتے ہیں، وکلا تحریک میں جیل گیا تو کوئی طاقتور ڈاکو نظر نہیں آیا سب چھوٹے چور تھے جبکہ قومی اسمبلی میں جاتا تھا تو بڑے بڑے مجرم اور ڈاکو نظر آتے تھے۔

انا کا کہنا تھا کہ سوئٹزر لینڈ چھوٹا ملک ہے لیکن دنیا کا امیر ترین ملک ہے، اس لیے کہ اس ملک کا ایک قانون ہے وہاں ڈاکو طاقتور بھی ہو تو جیل جاتا ہے، یہاں شہباز شریف اور اس کے بیٹے کو سزا ہونی تھی سازش کرکے اسے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بنا دیا گیا، ایسے لوگوں کے پاس اقتدار ہوگا تو ملک کبھی ترقی نہیں کرے گا، ایسے لوگوں کیخلاف نکلا ہوں، ہم ایسے لوگوں کی غلامی قبول نہیں کرینگے۔

Comments

- Advertisement -
ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔