تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

عمران‌‌ خان نے انتخابات 2018 کے پارٹی منشور کا اعلان کردیا

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات2018کے منشور کااعلان کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ پولیس کوغیر سیاسی بنانا،اداروں کومضبوط کرنا،عوام پر سرمایہ کاری، نوکریاں، تعلیم ،گھر، صحت کے شعبوں پر توجہ دی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے پارٹی منشور کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی حکومت سنبھالےگا اسے معیشت کاسب سے بڑا چیلنج درپیش ہوگا، آنے والی حکومت کو بڑے معاشی چیلنجز کا سامنا ہوگا، ہمارے میں محاصل کی وصولی کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے، معیشت بد حال ہونے سے روپے کی قدر پر  زور  پڑ رہا ہے، اکثریت غریب ہورہی ہے، ایک چھوٹا سا طبقہ امیر  تر ہوتا جارہا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کوایک اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں، مدینہ دنیا کی پہلی فلاحی ریاست ہے، پاکستان کیلئے رول ماڈل ہے، مدینہ کی فلاحی ریاست کی بنیاد اصولوں پر رکھی گئی تھی، ہم بھی ان ہی اصولوں سے پاکستان کو فلاحی ریاست بنائیں گے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ قانون سب کیلئےایک ہوناچاہیے، عوام کو انصاف ملنا چاہیے، منشور  پر  عملدرآمد کے لئے بڑی تبدیلیوں کی ضرورت ہوگی، ہمارا جو گورننس سسٹم تھا اس نے کوئی تبدیلی نہیں کی، گورننس سسٹم میں تبدیلی سے ہم مزید جدت لاسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں لوگ میرٹ پرآگے آتے تھے،   90 کی دہائی میں عوام کو ڈیلیور کرنےکی صلاحیت ختم ہوگئی تھی، کرپشن کی وجہ سےتباہ ہو جاتے ہیں، اسی لیے ہم جدوجہد کا آغاز کیا، کرپشن کیخلاف ہماری 22 سال کی جدوجہد ہے، کرپشن ہی اداروں کو کرپٹ کرتی ہے اور انصاف نہیں ملتا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ کےپی میں ہم نےسب سے پہلے پولیس کو کرپشن سے پاک کیا، کے پی میں پولیس کو غیر سیاسی بنا کر میرٹ پرکام شروع کیا، ہم نے خیبر  پختونخوامیں سب سے پہلے پولیس کو ٹھیک کیا، پولیس کے بعد ہم خیبرپختونخوا میں اسکولوں کا کریڈٹ لیتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے ادارےمضبوط کرنے ہیں اور  ہیومن ڈیویلپمنٹ کرنا ہے،  اداروں کو مضبوط کرنے کے ساتھ عوام پر سرمایہ کاری کریں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے پارٹی منشور کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی پہلی ترجیح عوام ہونی چاہیے، بے روزگاری کاخاتمہ اور  تعلیم پر خصوصی توجہ دینی چاہیے، تاجربرادری کو کیسے سہولت دینی ہے، یہ بھی ترجیح ہونی چاہیے، انتخابی منشور میں شامل ہے،  کس طرح بزنس کمیونٹی کو سہارا دیں گے۔

بےروزگاری کا خاتمہ، ایک کڑور نوکریاں دینے کا اعلان 

عمران خان کا کہنا تھا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کمزور طبقے کے ساتھ کھڑی ہو، بے روزگاری کے خاتمے کیلئے ایک اسکیم لے کر آئیں گے، جس کے تحت ایک کروڑ  نوکریاں دی جائیں گی، 5 سال میں 50 لاکھ گھر بنائیں گے، جس سے لوگوں کو روزگار ملے گا۔

ہاؤسنگ اسکیم، 50 لاکھ گھر کی تعمیر کا اعلان 

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ بلین ٹری سونامی کی طرح ہاؤسنگ اسکیم لے کر آئیں گے،منصوبے پر عملدرآمد میں کامیاب ہوگئے تو معیشت اٹھے گی اور روزگار ملے گا، منصوبے کے ذریعے نئی تعمیراتی کمپنیاں آئیں گے، روزگار کا مسئلہ حل ہوگا، منصوبے کیلئے پاکستان بلڈنگ ایسوسی ایشن سے مدد لی جائےگی۔

سی پیک

ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کا فائدہ اٹھانے کیلئے ہمیں پوری تیاری کرنا پڑے گی، سی پیک کے ذریعے ہم مزید غیر ملکی سرمایہ کاری لاسکتے ہیں، سی پیک گیم چینجر  نہیں ہے یہ گیم چینجر بن سکتا ہے۔

غربت کے خاتمے کے لئے سیاحت کےفروغ

عمران خان نے کہا کہخیبرپختونخوامیں غربت ختم کرنےکےلئے  سیاحت کو فروغ دیا، حکومت ملی تو سب سے پہلے سیاحت کے فروغ کے لئے گلیات میں کام کیا، گلیات میں سرکاری گیسٹ ہاؤسز سے 2 ارب روپے کمائے، دنیا میں کہیں اتنی خوبصورت جگہیں نہیں جتنی پاکستان میں ہیں، سوشل میڈیا کی وجہ سے سیاحت کو فروغ مل رہا ہے۔

ایف بی آر میں اصلاحات

سربراہ پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ریونیو اکٹھا کرنے کا نظام ہی نہیں ہے، ایف بی آر  میں اصلاحات تک پیسہ جمع نہیں ہوسکتا، ایف بی آر  میں اصلاحات سب سے زیادہ ضروری ہیں، خرچ کم کرکے آمدن بڑھائیں گے، لوگوں کو مراعات دیں گے تاکہ وہ ٹیکس ادا کریں۔

ملکی برآمدات

انھوں نے کہا کہ ملکی برآمدات میں کمی ہورہی ہے ، برآمدات اور  روپے کی قدر  میں کمی سے مہنگائی میں اضافہ ہورہاہے، جس طرح ہم حکومتیں چلا رہے ہیں اسے یکسر  تبدیل کرنا ہوگا، تجارت کیسے بڑھائیں گے،آئی ٹی کو کیسے فروغ دینا ہے، منصوبہ بنالیا ہے۔

کرپشن کا خاتمہ، لوگوں پر سرمایہ کاری 

عمران خان کا کہنا تھا کہ نیب اور ایف آئی اے جیسے اداروں کومضبوط کرکے کرپشن ختم کی جاسکتی ہے، عوام سمجھتے ہیں کہ ان کاٹیکس ان پر استعمال نہیں ہوتا، عوام کاخیال ہے کہ ان کا پیسہ حکمرانوں کی عیاشی پر خرچ ہوتا ہے، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق ہر ماہ 10ارب ڈالرملک سے باہر جاتا ہے، کرپشن پر قابو  پانے کے لئے نیب اور   ایف آئی اے کو مضبوط کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ ادارے مضبوط ہوں گے تو کرپشن پر قابوپایا جائے گا، پاکستان کا قرضہ 6 ہزار ارب سے 27ہزار ارب تک پہنچ گیا، ملک سے کرپشن ختم کرکے جو پیسہ بچے گا اسے انسانی ترقی پر لگائیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ تمام ادارے تباہ ہیں، اقربا پروری اور کرپشن کے باعث ادارے تباہ ہیں، اداروں کو ٹھیک کرنا اور انسانی ترقی ہمارے منشور کے اہم مقاصد ہیں۔

پانی کا مسئلہ ، پانی کوبچانےکےعلاوہ پانی کوری سائیکل کرنا

عمران خان کا کہنا تھا کہ  پاکستان میں پانی کا بڑا بحران آرہا ہے، پالیسی بنانے کی ضرورت ہے، کراچی کے بعد اب اسلام آباد میں بھی پانی کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے، پانی کو  بچانے کے علاوہ پانی کو ری سائیکل بھی کرنا پڑے گا۔

 صحت اور تعلیم 

سربراہ پی ٹی آئی نے خطاب میں کہا کہ کے یی میں تعلیم اور صحت کا نظام پورے ملک سے بہتر ہے، خیبرپختونخوامیں صحت کا انصاف کارڈ جاری کیا، صحت کے  انصاف کارڈ سے غریب عوام کوبہت سہولت حاصل ہوئی،  کے پی میں سب سے مشکل کام سرکاری اسپتالوں میں بہتری لانا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ بلین ٹری سونامی میں آنے والی نسلوں کے بارے میں سوچا گیا، خیبر  پختونخوا میں پولیس نظام میں اصلاحات سب سے بڑا کام تھا، پولیس اصلاحات کی وجہ سے پی ٹی آئی کے پی میں مقبول جماعت ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں سیاسی مداخلت سے ادارے  تباہ کئے گئے، اپنے دور حکومت میں عوام کی زندگی بدل دیں گے، بیوروکریسی نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر ملک کو نقصان پہنچایا،  میرٹ پر  بیوروکریٹس کو  اوپر لاکر  نظام کو بدلا جاسکتا ہے۔

جنوبی پنجاب کاصوبہ

انھوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا صوبہ ضروری ہے ، 12 کروڑ کا صوبہ وفاق کے لئے خطرہ ہوسکتا ہے، دوسری جانب جنوبی پنجاب میں احساس محرومی بھی ہے،  فاٹاکا کے پی میں انضمام آسان نہ تھا اس پر ابھی کافی کام کرنا ہے۔

کڑا ا حتساب ملک کی ضرورت

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ کڑا احتساب ملک کی ضرورت ہے، موجودہ چیئرمین نیب کی کارکردگی بہت اچھی ہے، جو شخص کرپشن میں ملوث ہے اسے پکڑنا چاہئے،  قرض لینے والے ملک کو  دیگر  ممالک بلیک میل کرتے ہیں، 27ہزار ارب روپے کا قرضہ ہمارا سب سے بڑا کرائسز ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

Comments

- Advertisement -