پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 23 دسمبرکو پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے جلسے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگلے جمعے کو ہم پنجاب اور کے پی دونوں اسمبلیاں تحلیل کردیں گے، فیصلے میں ساتھ دینے پر پرویز الٰہی اور محمود خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم الیکشن کے ذریعے انتخابات میں تاخیر کرسکتی ہے لیکن میں نے اپنے وکیلوں سے مشاورت کرلی ہے اگر الیکشن میں تاخیر ہوئی تو یہ آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔
"اسپیکر کے سامنے جاکر کہیں گے ہمارے استعفے منظور کرو”
انہوں نے کہا کہ اسپیکر کے سامنے جاکر کہیں گے کہ ہمارے استعفے منظور کرو، انہوں نے جان بوجھ کر ہماری آٹھ کمزور سیٹوں کو چُنا اور استعفے منظور کیے تھے معلوم تھا اسمبلی میں نہیں جانا اس کے باوجود عوام نے مجھے آٹھ سیٹوں پر جتوایا۔
عمران خان نے کہا کہ قوم کو کہتا ہوں کہ مایوسی گناہ ہے ہماری ڈیوٹی ہے کہ الیکشن سے ان کا مقابلہ کریں، میں چاہتا ہوں کہ ہمیشہ کے لیے ان چوروں کا نام و نشان یہاں سے نکل جائے۔
"صاف و شفاف الیکشن نہیں ہوں گے تو خوف ہے کہ ملک ڈوب جائے گا”
انہوں نے کہا کہ آج ہم نے اہم فیصہ کرنا ہے میں قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس صورتحال تک کیسے پہنچے ہیں جب تک صاف و شفاف الیکشن نہیں ہوں گے خوف ہے کہ ملک ڈوب جائے گا۔
"لگتا ہے کہ یہ اکتوبر میں بھی الیکشن نہیں کروائیں گے”
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم الیکشن میں تاخیر ملک معیشت کے لیے نہیں اپنے آپ کو بچانے کے لیے کررہی ہے یہ الیکشن میں نہیں جائیں گے ان کو خوف ہے کہ ہار جائیں گے، مجھے لگتا ہے کہ یہ اکتوبر میں بھی الیکشن نہیں کروائیں گے کیونکہ بددیانیت الیکشن کمشنر ان کے ساتھ ملا ہوا ہے وہ تاخیر کے طریقے بتائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میرا جینا اور مرنا اس ملک کے ساتھ ہے میں ان پاکستانیوں سے مخاطب ہوں جو ملک سے محبت کرتے ہیں ان سے بات نہیں کررہا جو ملک کو لوٹ کر پیسہ باہر لے گئے۔
"خدشہ ہے ملک ڈیفالٹ نہ ہوجائے”
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا اور زراعت میں بھی اضافہ ہوا لیکن ملک کا جو آج حال ہے اس پر خوف آرہا ہے خدشہ ہے ملک ڈیفالٹ نہ ہوجائے۔50 سال بعد اب سب سے زیادہ مہنگائی ہورہی ہے، ملک کی انڈسٹریز بند ہورہی ہیں۔
"ہمارے دور میں معیشت اوپر جارہی تھی تو کیوں حکومت گرائی گئی”
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں معیشت اوپر جارہی تھی تو کیوں حکومت گرائی گئی، 10 ماہ میں پاکستان میں سرمایہ کاری آدھی ہوگئی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں اس وقت مایوسی ہے ڈاکو راج بٹھا دیا گیا ہے ان ڈاکوؤں نے تیس سال ملک کو لوٹا ہے، ان کی چھوڑی ہوئی معیشت کو ہم نے سنبھالا تھا آج دیکھ کر مہنگائی عروج پر پہنچ گئی ہے۔
"جنرل (ر) باجوہ نے بیرونی سازش کا حصہ بن کر ہماری حکومت گرائی”
انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ نے بیرونی سازش کا حصہ بن کر ہماری حکومت کو گرایا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میڈیا کو دھمکیاں دی گئیں، ارشد شریف کو شہید کردیا گیا، اعظم سواتی اور شہباز گل پر بدترین تشدد کیا گیا ان لوگوں نے کہا کرپشن کو بھول جائیں معیشت ٹھیک کریں۔