ہفتہ, مئی 10, 2025
اشتہار

مارچ تک الیکشن کیلئے تیار ہیں تو رک جاتے ہیں، عمران خان

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اگر وہ مارچ یا اس کے آخر تک الیکشن کیلئے تیار ہیں تو ہم رک جاتے ہیں لیکن ہم مارچ سے آگے نہیں جائیں گے

یہ بات انہوں نے ایک نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان کو 40سال سے جانتا ہوں، یہ باہر سے آکر ملک میں واردات کرتے ہیں پھر مشکل پڑنے پر دوبارہ باہر چلے جاتے ہیں اور این آراو لے کر پھر آجاتےہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پاک فوج واحد ادارہ ہے جو ان کے کنٹرول میں نہیں آتا، ان دو خاندانوں کے آنے کے بعد پاکستان بہت پیچھے چلا گیا، ان کو اقتدار میں لانے والے سب سے بڑےقصور وار ہیں۔

اگرمارچ کا نہ مانے تو اسمبلیاں تحلیل کردیں گے

اسمبلیاں تحیل ہونے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ مارچ یا اس کے آخر تک الیکشن کیلئے تیار ہیں تو ہم رک جاتے ہیں لیکن ہم مارچ سے آگے نہیں جائیں گے، اگرمارچ کا نہ مانے تو اسمبلیاں تحلیل کردیں گے۔

ہم 66فیصدپاکستان میں الیکشن کرانے جارہے ہیں، اگر یہ چاہتے ہیں تو ہم الیکشن کی تاریخ پر مذاکرات کرسکتے ہیں، بجٹ کے بعد الیکشن کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کرنے میں حکومت کو کیا دیر لگنی ہے، ہمارا فیصلہ ہوگیا ہے، پرویزالہٰی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں،ان سے طویل مشاورت ہوچکی ہے، پرویزالہٰی نے مجھے اختیار دیا ہے کہ جب چاہیں اسمبلی تحلیل کردیں۔

انہون نے کہا کہ یہ بتائیں کہ ہی لوگ اپنے کون سے دور حکومت میں ملک کو اوپر لے کرگئے؟ دوبارہ اقتدارمیں آکرانہوں نےاپنے کیسزمعاف کرائے، ملک مزید مقروض ہورہاہے آخرمیں انہوں نے پھر باہربھاگ جانا ہے۔

میرا مقصد ہے ملک میں انصاف اور قانون کی حکمرانی ہو، ہم نے دونوں اسمبلیاں تحلیل کرکے الیکشن کرانے ہیں، میری بڑی کمزوری یہ ہے کہ میں لوگوں پر اعتبار کرلیتا ہوں، مجھے پوری گیم کا پتا چل گیا کہ نوازشریف سے ان کی بات چل رہی ہے۔

مجھے دھوکا دیا گیا، جھوٹ بولا گیا

ان کا کہنا تھا کہ پتا ہی نہیں چلا کہ کس طرح مجھے دھوکا دیا گیا اور جھوٹ بولا گیا، نیب ان کے ہی کنٹرول میں تھی، میں نے کہا تھا سیاسی عدم استحکام آگیا تو کوئی معیشت نہیں سنبھال سکے گا، شوکت ترین کو ان کے پاس بھیجا وہ 2گھنٹے تک بریفنگ دیتے رہے۔

عمران خان نے کہا کہ شوکت ترین سے کبھی کہا گیا کہ بےفکر رہیں آپ کی حکومت برقرار رہے گی، 10اپریل کو وہ ہوا جو تاریخ میں کبھی نہیں ہوا،جب تھری اسٹوجز کی شکلیں عوام نے دیکھیں تو عوام باہرنکل کر ہمارے ساتھ آگئے۔

ایک سوال کے جواب میں چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ انہوں نے سب سے بڑا ظلم یہ کیا کہ ہم پر7ماہ تک تشدد کیا گیا، 25مئی کوجو کچھ ہوا لگ رہا تھا کہ یہ مقبوضہ کشمیر ہے، جو بھی مجھے آکر ملتا تھا یہ اس کے پیچھے پڑجاتےتھے۔

مضبوط پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں

7ماہ میں کیا ہوا ہے کیا پارٹی کریش ہوگئی ہے؟ 7ماہ میں پاکستان تحریک انصاف مزید مضبوط ہوگئی ہے، انہوں نے جتنا دبایا ہماری پارٹی اتنی اٹھتی گئی، میں مضبوط پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں تو فوج بھی مضبوط چاہتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ مونس الہٰی کا بالکل علیحدہ تجربہ ہوا ہوگا، ہوسکتا ہے کہ مونس الہٰی کو کہا گیا ہو کہ پی ٹی آئی کے ساتھ چلے جاؤ اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ دوسرے والے کو کہا گیا ہو کہ ن لیگ کے ساتھ چلے جاؤ ہمارےاپنے لوگوں کو الگ الگ پیغام بھیجے جارہے تھے۔

عمران خان نے کہا کہ عزت اور ذلت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، اصولی طور پر جب نکالا گیا تو مجھے رسوا ہوجانا چاہیے تھا، اللہ نے مجھے وہ عزت دی جو میں تصور نہیں کرسکتا تھا۔

ایکسٹینشن دینا بہت بڑی غلطی تھی

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دے کربہت بڑی غلطی کی تھی، فوج میں کبھی کسی کو ایکسٹینشن نہیں ملنی چاہیے، ہم نئے نئےاقتدار میں آئے تھے،مسائل بہت تھے، اس وقت حالات ایسے بنادیے گئے تھے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں