راولپنڈی: عمران خان پاکستانی تاریخ کے پہلے وزیرِ اعظم ہیں جنھوں نے جی ایچ کیو میں اجلاس کی صدارت کی، یہ وزیرِ اعظم عمران خان کا ایک اور اعزاز ہے جو انھیں حاصل ہوا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے عوامی مقبولیت کے بعد پاک فوج میں بھی مقبولیت کا اعزاز حاصل کرلیا ہے، جی ایچ کیو پہنچنے پر انھوں نے اجلاس کی بہ طور وزیرِ اعظم صدارت کی۔
ماضی میں اس سے پہلے جتنے وزرائے اعظم گزرے ہیں وہ آرمی چیف کے ساتھ اجلاسوں کی مشترکہ صدارت کرتے تھے، تاہم عمران خان نے اس سلسلے میں نئی تاریخ رقم کر دی۔
خیال رہے کہ 2018 کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ یہ تبدیلی کا سال ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھی کہا تھا کہ یہ تبدیلی کا سال ہے، تو جی ایچ کیو میں بھی تبدیلی آگئی ہے۔
اسے بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا جی ایچ کیو کا دورہ
پاکستان اندرونی و بیرونی خطرات کا شکار ہے، قوم کے تعاون سے چیلنجز پر قابو پالیں گے: وزیراعظم
عمران خان جی ایچ کیو پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، اس سے قبل کسی منتخب وزیرِ اعظم کا اس طرح پرجوش استقبال نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ اجلاس کے دوران عمران خان کرسیٔ صدارت پر متکمن تھے جب کہ آرمی چیف ان کے دائیں طرف پہلی نشست پر براجمان تھے۔
پہلی بار دیکھنے میں آیا کہ سیاسی اور عسکری قیادت ایک پیج پر آ چکی ہے، وفاقی وزیرِ اطلاعات کا بھی کہنا تھا کہ اب سیاسی اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہے اور کتاب بھی ایک ہی ہے۔
دورے سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ جی ایچ کیو میں وزیراعظم کو دفاع، داخلی سیکورٹی اور پیشہ ورانہ امور پر بریفنگ دی گئی۔