اسلام آباد: نکاح کیس میں بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کے خلاف اپیل سماعت کیلیے مقرر کر دی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس اعظم خان خاور مانیکا کی اپیل پر کل بروز پیر سماعت کریں گے۔ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے 13 جولائی 2024 کا ایڈیشنل سیشن جج کا بریت کا فیصلہ چیلنج کر رکھا ہے۔
13 جولائی 2024 کو اسلام آباد کی سیشن عدالت میں نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیلیں تیار
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے سزاؤں کے خلاف اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں منظور کی تھی۔
جج نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ عمران خان اور شریٰ بی بی کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو رہا کیا جائے۔
اس موقع پر کمرہ عدالت کے باہر سکیورٹی سخت کی گئی تھی اور پولیس نے غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے باہر جانے کی ہدایت کی تھی۔
نکاح کیس کا پس منظر
گزشتہ نومبر 2023 میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے نکاح کیس میں سابق شوہر خاور مانیکا نے عدالت سے رجوع کیا تھا جس میں ملزمان کو سزا دینے کی استدعا کی گئی تھی۔
خاورمانیکا نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ میرا تعلق پاک پتن کی مانیکا فیملی سے ہے، 1989 میں میری بشریٰ بی بی سے شادی ہوئی، ان کی بہن کے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی سے اسلام آباد دھرنے کے دوران رابطہ ہوا۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نےمیری شادی شدہ زندگی میں مداخلت شروع کی ،میں نےچیئرمین پی ٹی آئی کوباعزت طریقےسےاپنی فیملی سےدورکرنےکی کوشش کی لیکن چیئرمین پی ٹی آئی پیری مریدی کاسہارالیکرمیری ذاتی زندگی اورگھرمیں داخل ہوئے۔
دائر درخواست میں کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی میری غیرموجودگی میں میرےگھر آتے تھے اور گھنٹوں میرے گھر میں گزارتے تھے پھر بشریٰ بی بی نے میری اجازت کےبغیر بنی گالہ ہاؤس آناجاناشروع کیا، میں نےروکنے کی کوشش کی اور اس دوران الفاظ کا تبادلہ ہوا۔
درخواست میں مزید کہا گیاتھا کہ روحانی علاج کےبہانےکئی گھنٹےچیئرمین پی ٹی آئی میری رہائشگاہ میں رہتاتھا، شکایت کنندہ نے ہر موقع پرسخت احتجاج کیا، دونوں جواب دہندگان کا طرز عمل قابل برداشت نہیں تھا۔