اسلام آباد: عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اڈیالہ جیل میں سہولیات سے متعلق کیس میں اڈیالہ جیل حکام کی عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست مسترد کر دی۔
اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل حکام کی عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ 10 جنوری، 28 جنوری اور 3 فروری کے عدالتی حکم پر عمل درآمد کیا جائے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت نے تمام حقائق کو دیکھنے کے بعد ہی آرڈر کیا تھا، اڈیالہ جیل حکام کی نظر ثانی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سزا یافتہ بشریٰ بی بی نے جیل میں بہتر سہولیات مانگ لیں
واضح رہے کہ عدالت نے اڈیالہ جیل حکام کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بیرون ملک موجود بچوں سے بات کروانے اور ذاتی معالج سے چیک اپ کروانے کا حکم دیا تھا۔
19 اکتوبر 2024 کو پی ٹی آئی رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے بعد اڈیالہ جیل انتظامیہ کا مؤقف سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل میں بی کلاس کی تمام سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں، ان کی خوراک، مطالعہ، ورزش کا خاص خیال رکھا جاتا ہے، ان کے سیل میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی دی جاتی ہے۔
جیل حکام کا کہنا تھا کہ پروفیشنل قیدی کک ناشتہ، دوپہر اور رات کا کھانا عمران خان کی مرضی سے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کی نگرانی میں تیار کیا جاتا ہے۔
29 اپریل 2025 کو ایڈووکیٹ جنرل آفس نے سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل میں میسر سہولیات کی جیل سپرنٹنڈنٹ کی رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروائی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جیل میں الگ کشادہ کمرے میں رکھا گیا ہے اور ان کا دن میں دو بار طبی معائنہ کیا جاتا ہے۔
اس میں بتایا گیا تھا کہ رپورٹ کے مطابق سابق خاتون اوّل کو میٹرس، کرسی، ٹیبل اور کتابوں کی الماری بھی فراہم کی گئی ہے، ان کے کمرے میں لائٹ اور پنکھے کا انتظام بھی موجود ہے جبکہ موسم گرما میں روم کولر فراہم کیا گیا ہے۔