پاکستان تحریک انصاف کے بانی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے غیر انسانی سلوک کیا گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ان کے وکلا جن میں فیصل چوہدری، شعیب شاہین اور سلمان اکرم راجا شامل تھے نے ملاقات کی۔
اس ملاقات کے بعد جیل سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ عمران خان سے متعلق ہمارے خدشات درست ہیں۔ انہیں اڈیالہ جیل میں انتہائی مشکل حالات میں رکھا اور غیر انسانی سلوک کیا گیا ہے۔ ان تمام تر برے حالات کے باوجود وہ عوام کے حق کے لیے جیل میں قید ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سے تین ہفتے میں یہ دوسری بار ملاقات ہوئی ہے۔ انہیں 6 بائی 8 کے سیل میں رکھا گیا ہے۔ ان کے ساتھ جیل حکام کو جو رویہ ہے اس کی مذمت کرتا ہوں۔ پانی پی ٹی آئی کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے اس کے خلاف کل عدالت میں پٹیشن فائل کروں گا۔
فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ عمران خان کی صحت ٹھیک ہے مگر داڑھی بڑھی ہوئی ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے کارکنوں سے متعلق پوچھا اور کہا کہ ان کا کیا حال ہے جس پر ہم نے انہیں بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کا جو بھی فیصلہ ہوگا، ورکرز اس پر ساتھ کھڑے ہوں گے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے بتایا کہ عمران خان کو جیل میں ان کی اہلیہ کی ضمانت کی خبر تک نہ دی گئی اور جب ہم نے بشریٰ بی بی کی ضمانت کی بتایا تو انہوں نے اطمینان کا اظہار کیا جب کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے آئین پاکستان پر حملہ قرار دیا تاہم چیف جسٹس کی تعیناتی پر کوئی بات نہیں کی۔
فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ حکومت کی طرف سےاوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی جب بھی کال دیں گے، کارکن اور عوام نکلیں گے۔ ماریں بھی کھائیں گے اور جیل بھی جائیں گے، مگر عمران خان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
اس موقع پر شعیب شاہین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پوچھا کہ کیا مولانا فضل الرحمان نے آئینی ترمیم پر ووٹ دیا جس پر ہم نے انہیں بتایا کہ مولانا نے ووٹ دیا ہے جب کہ ترمیم کے لیے جس طرح سے اختر مینگل اور ہمارے بندے توڑے گئے، اس صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔