اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ خواجہ آصف کیس کی اہمیت اتنی ہے جتنا قومی سلامتی کا معاملہ اہم ہوتا ہے۔
انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا کہ پاکستان کا وزیر کسی اور ملک کا ملازم ہو۔
خواجہ آصف نے وہی کام کیا جو نواز شریف نے کیا، یہ منی لانڈرنگ چین بنے ہوئے تھے، احسن اقبال نے بھی اپنا اقامہ ظاہر نہیں کیا، وہ ریاست کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتا ہے۔ جس کے پاس بھی اقامہ نکل رہا ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
عمران خان نے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان سے سالانہ دس ارب ڈالر باہر جاتا ہے، ملک قرضوں میں ڈوب رہا ہے، قسطیں عوام کے پیسے سے بھری جارہی ہیں، ہم نے امیدواروں کو کہا ہے اپنے تمام اثاثے ڈکلیئر کریں۔ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثارکے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ فیصلہ کریں سیاست اپنی ذات کے لیے کرنی ہے یا ملک کے لیے، چونتیس سال بعد پارٹی بدلنے کا فیصلہ بڑا فیصلہ ہوگا۔
عمران نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو کے ساتھ مشرقی پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ تھی، صرف بے نظیر بھٹو 1988 میں اسٹیبلشمنٹ کے بغیر الیکشن جیتی تھیں، نوازشریف پیسا دے کر الیکشن جیتے تھے، آج وہ اپنے پیسے بچانے کےلیے اداروں کو تباہ کررہا ہے، شہباز شریف میں فیصلہ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔
انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ جنرل قمرجاوید باجوہ سب سے زیادہ جمہوری آدمی ہیں، میں سمجھتا تھا پرویز مشرف کرپشن کے خلاف کھڑے ہوں گے لیکن اس نے ڈر کر کرپشن کے رول ماڈلز کو اکھٹا کرلیا، جنرل راحیل نے کوئی ڈیل پیش نہیں کی تھی، انھوں نے کہا دھرنا ختم کردیں ہم جے آئی ٹی بنوادیں گے، میں نے کہا کہ نواز شریف اس کے ارکان خرید لے گا۔
پی ٹی آئی میں الیکشن 2013 لڑنےوالے 80 فیصد لوگ نئے تھے، ٹکٹ دیتے وقت دیکھیں گے کہ وہ الیکشن لڑنا جانتا ہے یا نہیں، پی ٹی آئی دو مرتبہ انتخابات میں حصہ لے کر ٹوٹنے کے سانحے سے گزری ہے۔
پی ٹی آئی کے کچھ لوگ چوہدری نثار سے رابطے میں ہیں، عمران خان
انھوں نے کہا کہ آدھے پنجاب کا بجٹ لاہور پر خرچ ہوجاتا ہے، جنوبی پنجاب کا صوبہ بننا چاہیے پی ٹی آئی اس کی حمایت کرتی ہے، جنوبی پنجاب محاذ والے تحریک انصاف میں آئیں، 29 اپریل کو لوگوں کو بتاؤں گا سو دن میں مسائل کیسے حل کرنے ہیں۔