تازہ ترین

علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

راولپنڈی: وزیر اعلیٰ خبیر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے...

حسن نواز اور حسین نواز تین بڑے مقدمات میں بری

اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیرِاعظم میاں...

سوشل میڈیا پر مذہبی و لسانی منافرت پھیلانے والے 462 اکاؤنٹس بند

اسلام آباد : سوشل میڈیا پر مذہبی اور لسانی...

”عمران خان کو شدید خطرہ ہے، کچھ ہوا تو حکومت پر مقدمہ کریں گے“

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ چیئرمین عمران خان کی جان کو شدید خطرہ ہے، اگر کچھ ہوا تو حکومت کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”سوال یہ ہے“ میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ عمران خان کو فون کر کے میں نے کہا کہ جان کو خطرہ ہے، بلٹ پروف شیشہ لگالیں، عمران خان کے بعد شاہ محمود قریشی کو بھی فون کیا، حکومت کی ایک اعلیٰ شخصیت کا فون آیا تھا کہ عمران خان کی جان کو شدید خطرہ ہے، عمران خان کی سکیورٹی سے متعلق تھریٹ لیٹر بھی مل چکا ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ ایک گاڑی دے دیتے ہیں باقی سکیورٹی آپ خود کریں، عمران خان کو کہا کہ جلسے میں بلٹ پروف شیشہ استعمال کریں، عمران خان نے فیصلہ کیا کہ بلٹ پروف شیشہ لگانے کی ضرورت نہیں، عمران خان کی جان کو شدید خطرہ ہے، کچھ ہوا تو حکومت پر مقدمہ درج کرائیں گے، پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کے سربراہ کو سکیورٹی نہیں دی جا رہی، دوسری طرف ایک سزا یافتہ مجرم کو حکومت سکیورٹی دے رہی ہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ کل عمران خان کو تفصیلی بریفنگ دی تھی، ہماری تیاری مکمل ہے، عمران خان شروع سے کہہ رہے ہیں کہ 20 سے 30 مئی کے درمیان مارچ ہوگا، عمران خان نے کو رکمیٹی کا اجلاس بلایا ہے، پرسوں تک مارچ کا اعلان کر دیا جائے گا، عمران خان کو بتایا ہفتے تک مارچ کے لیے ہماری تیاریاں مکمل ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو یہ بھی کہا تھا کہ 48 گھنٹے میں مارچ نکال سکتے ہیں، الیکشن کی تاریخ کا اعلان کر دیا جائے پھر بات چیت ہو سکتی ہے، سیاستدانوں کو آپس میں بات چیت کرنی چاہیے، شہباز شریف بھی سمجھ گئے ہوں گے کہ ضمیروں کی منڈی کیساتھ ملک نہیں چل سکتا، اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس وزیراعظم نے ہی صدر کو دینی ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ شہباز شریف کیسے وزیراعظم بن گئے اس سوال کا جواب ان کے پاس بھی نہیں، پیٹرول کی قیمت کا فیصلہ کرنے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلانا چاہتے ہیں، دوسری طرف کہتے ہیں فوج کو سیاست میں نہیں آنا چاہیے، پیٹرول کی قیمت طے کرنے کیلئے انہیں باوردی لوگ چاہییں، جو حکومت پیٹرول کی قیمت طے نہیں کر پا رہی کیا وہ الیکشن کراسکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -