وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آپ کے اکاؤنٹ میں کتنے پیسے ہیں ہمیں سب پتا ہے سب کوانکم ٹیکس کے ساتھ سیل ٹیکس بھی دینا پڑے گا، عمران خان بھی مسٹر کلین ہیں، میں توتنخواہ بھی نہیں لیتا۔
ایک بیان میں وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ جب لوگوں کوسہولت ہو تو وہ زیادہ ٹیکس دیتےہیں ہم ایک جگہ ٹیکس جمع کریں گے ہمارے خیال میں زیادہ ٹیکس جمع ہوگا جس ملک میں ٹیکس جمع نہیں ہوگاتوترقی کیسےہوگی۔
شوکت ترین نے کہا کہ 2009میں جرمنی کی ایک ٹیم آئی تھی جرمن ٹیم نے کہاآپ ٹیکس نہیں دیتےتوآپ کا ووٹ ہی نہیں ہماری یہ حالت ہے 22 کروڑ لوگوں میں سے3ملین ٹیکس دیتےہیں اب ہم ٹیکنالوجی کااستعمال کریں تبدیلی ہوناشروع ہوگی ٹیکنالوجی کےذریعےہم ان تک پہنچ جائیں گےتوٹیکس نہیں دیتے۔
انہوں نے کہا کہ اگلےچندہفتوں میں ہم لوگوں تک پہنچ جائیں گے ہم ان لوگوں کوبتائیں گےانکی انکم کیا ہے اور کتنا ٹیکس بنتاہے اب ہم ڈیٹاکےساتھ لوگوں تک جائیں گے وہ سمجھتےہیں کہ ڈیٹامیں غلطی ہےتوپینل آف آڈٹ فراہم کر دیں گے راس کےبعدبھی ٹیکس نہیں دیں گےتو پھر عدالت لے جایا جائےگا ہمارے آنے سے پہلے انہیں چاہئے کہ وہ ٹیکس دیناشروع کر دیں۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ بتائیں گےبینک اکاؤنٹس میں کتناپیسہ ہےاورکتنےبل ادا کیےکتنا ٹریول خرچہ ہے منی بجٹ بل پیسہ اکھٹاکرنےکیلئےنہیں ہے ملک کے2بلین عوام کو نوکریوں ،گھروں کی ضرورت ہے، ادھار لےکر ہم اپنا کرنٹ ایکسپینڈیچر ادا کرتے ہیں، اردگرددیکھیں تولوگ بڑے بڑےگھروں میں رہ رہےہیں ان لوگوں کاٹیکس ریٹرن دیکھیں تونہیں نظرنہیں آتے، ہم وہ لوگ نہیں جوپیسوں میں خوردبردکریں۔