اشتہار

’اب کوئی راستہ نہیں بچا، ساری امیدیں سپریم کورٹ سے ہیں‘

اشتہار

حیرت انگیز

سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا پنجاب میں عام انتخابات کے التوا پر کہنا ہے کہ 8 اکتوبر کو کیا ایسا نیا ہوگا جو اب نہیں ہے؟

لاہور ہائی کورٹ آمد کے موقع پر عمران خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کیا 8 اکتوبر کو معاشی حالات ٹھیک اور دہشتگردی ختم ہو جائے گی؟ جو صورتحال چل رہی ہے 8 اکتوبر کو تو اور زیادہ خطرناک ہونے جا رہی ہے، صورتحال زیادہ خراب ہوگی تو پھر کیا 8 اکتوبر سے بھی آگے نکل جائیں گے؟

عمران خان نے کہا کہ ایک مرتبہ آئین سے نکلنے کا فیصلہ کر لیا اس کے بعد تو کچھ بھی کر سکتے ہیں، ضیا الحق نے 90 دن میں انتخابات کا کہا اور 11 سال پورے کر لیے، جب آپ ایک مرتبہ آئین توڑ دیتے ہیں تو پھر آپ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔

- Advertisement -

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اب ساری امیدیں ہی سپریم کورٹ سے وابستہ ہیں، سپریم کورٹ ہی پاکستان کو جنگل کے قانون سے نکالنے کے لیے کھڑی ہے، اب کوئی اور راستہ باقی نہیں بچا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو اٹھا کر غائب کیا جا رہا ہے، میرے خلاف دہشتگردی کے 40 مقدمات درج کر دیے، کیا کوئی ماننے کے لیے تیار ہے کہ میں نے 40 مرتبہ دہشتگردی کی؟ قانون کی دھجیاں اڑاتے ہیں تو انصاف اور حکومت پر عوامی اعتماد کھو دیتے ہیں، قانون کی بالادستی نہ ہو تو بنانا ری پبلک میں کوئی فرق نہیں رہ جاتا، امیر اور غریب ملک میں فرق قانون کی حکمرانی کا ہوتا ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد پیشی کے لیے گیا تو ٹول پلازہ پر بتایا گیا کہ میرے گھر کا گیٹ توڑ دیا گیا، میری اہلیہ گھر پر تنہا تھی اور پولیس نے گھر پر توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی، پولیس سے جو کروایا جا رہا اس سے پولیس بھی تنگ ہے، کسی کے گھر پر ایسا حملہ کیا درست عمل ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کے خلاف مقدمات 95 فیصد ان ہی کے دور کے ہیں، ہمارے دور کا تو ان کے خلاف ایک بھی کیس نہیں تھا، نواز شریف تو عالمی انکشاف پر پاناما میں پکڑا گیا تھا، اسحاق ڈار اور شہباز شریف کا داماد تو ان کے دور میں ملک سے بھاگے تھے، ہمارے دور میں صرف شہباز شریف کے خلاف مقدمہ درج ہوا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں