لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ اپنے چار سالہ دور میں بہت بے بس تھا، پوری کوشش تھی کہ جرائم پیشہ اور منی لانڈرنگ کرنے والوں کوسزا دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار سابق وزیراعظم نے معروف سیاستدان اعتزاز احسن سے ملاقات کے دوران کیا، ملاقات میں اعتزاز احسن نے عمران خان سے ان کی صحت سے متعلق دریافت کیا۔
ملاقات میں عمران خان نے کہا کہ سترہ سال سےخواہش ہے کہ اعتزازاحسن تحریک انصاف کاحصہ بنیں، میں انتظارمیں ہوں اعتزاز احسن کب پی ٹی آئی میں شمولیت کرکے ساتھ چلیں گے؟۔
اعتراز احسن سے ملاقات کے بعد عمران خان سے سینئرصحافیوں نے بھی ملاقات کی، صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جب میری مقبولیت بڑھی تو تین لوگوں نے مجھے مارنے کا پلان بنایا،مجھےقتل کرنے کے لیے مذہب کارڈ کااستعمال کیا گیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ مجھ پر پوری پلاننگ کے تحت فائرنگ کرکے قتل کرنےکی کوشش کی گئی،میری ٹانگ میں چار فائرلگے،اللہ کامعجزہ ہے کہ جس نےمجھے زندگی دی۔
لانگ مارچ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ حقیقی آزادی مارچ کی کامیابی تک سکون سےنہیں بیٹھو ں گا، میں صحتیاب ہوتے ہی لانگ مارچ کا حصہ بنوں گا۔
عمران خان نے کہا کہ میں اورمیرے ساتھی یہ لڑائی جاری رکھیں گے، لڑائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ملک کو حقیقی آزادی نہیں مل جاتی۔
عمران خان نے اپنے دور اقتدار کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اپنے چار سالہ دور میں بہت بے بس تھا، پوری کوشش تھی کہ جرائم پیشہ اورمنی لانڈرنگ کرنےوالوں کوسزا دی جائے۔
صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ شہبازشریف پر16 ارب روپے کی کرپشن کا کلیئر کیس تھا، مگر اسے ریلیف دے کر وزیراعظم بنادیا گیا۔
صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے انکشاف کیا کہ مجھ پر پریشرتھا کہ عثمان بزدارکو ہٹا کرعلیم خان کو وزیراعلیٰ بنایاجائے، اگرعثمان بزدارکو ہٹاتا تو میری پارٹی کو بہت نقصان ہوناتھا۔