راولپنڈی: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے وفاقی حکومت کے ساتھ شروع ہونے والے مذاکرات کو خوش آئندہ قرار دے دیا۔
اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد بیرسٹر گوہر خان نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ بانی پی ٹی آئی سے معمول کی ملاقات ہوئی جبکہ انہیں مذاکرات کے حوالے سے بریفنگ دی تو انہوں نے کہا کہ ’اچھی بات ہے مذاکرات شروع ہوئے ہیں لیکن ایک ٹائم فریم ہونا چاہیے اور اسی کے اندر بات ہونی چاہیے‘۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا کہ ٹائم فریم ہونا چاہیے اور ہمارے جائز مطالبات پر پیشرفت ہونی چاہیے، عمران خان کی ہدایات ہیں کہ عالمی سطح پر معاملات پر پارٹی چیئرمین، جنرل سیکرٹری اور سیکرٹری اطلاعات بات کریں۔
یہ بھی پڑھیں: مذاکرات میں عمران خان سے ملاقات کا مطالبہ تسلیم، حکومت نے چارٹر آف ڈیمانڈ مانگ لیا
انہوں نے بتایا کہ عمران خان سے ملاقات میں سول نافرمانی کی تحریک پر کوئی بات نہیں ہوئی ہم نے صرف مذاکرات سے متعلق بات کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے تین ممبران کل میٹنگ میں گئے تھے جبکہ باقی ممبران کی دستیابی ممکن نہیں ہو سکی تھی، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو بتایا تھا چار ممبران دستیاب نہیں ہیں، مذاکرات کے اگلے دور میں ہم اپنا چارٹر آف ڈیمانڈ حکومتی کمیٹی کے سامنے رکھیں گے۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے ہماری مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات عمران خان سے ہو کیونکہ یہ انہوں نے بنائی ہے یہ ان کا ہی اختیار ہے، ہم پرامید ہیں سارے مسائل کا حل نکل آئے گا، میں سمجھتا ہوں اختلافات ہوتے ہیں لیکن پرامید ہونا چاہیے۔
’عمران خان کے خلاف سارے کیسز سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں، ان کی کی سارے کیسز میں ضمانت ہو چکی ہے جبکہ ایک کیس باقی ہے جس کا فیصلہ آنا ہے وہ بھی ختم ہوگا۔‘
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ بات غلط ہے کل کی میٹنگ میں ہمارے ممبر نہیں آنا چاہتے تھے اور کمیٹی کے ممبران کے کوئی تحفظات ہیں، علی امین گنڈاپور کیبنٹ میٹنگ کی وجہ سے نہ آ سکے جبکہ حامد خان بنگلہ دیش میں تھے اور عمر ایوب اپنی ضمانت کے سلسلے میں پشاور ہائیکورٹ تھے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے اگلے دور میں ہمارے تمام ممبران میٹنگ میں شریک ہوں گے، امید رکھتے ہیں یہ مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہوں گے۔