اشتہار

پنجاب میں ہمارے ماتحت پولیس بھی ہماری مدد کرنے کو تیار نہیں، عمران خان

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ہمارے حکومت کے ماتحت پولیس بھی ہماری مدد کرنے کو تیاری نہیں۔

عمران خان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر آباد میں خود پر ہونے والے قاتلانہ حملے سے متعلق کہا کہ ملزم نوید تربیت یافتہ تھا، اس نے اپنے پہلے ویڈیو بیان میں بتایا کہ وہ اکیلا تھا، ڈی پی او گجرات نے اس کا بیان اپنے فون سے ریکارڈ کیا جو 6 منٹ بعد صحافیوں نے ٹوئٹ کرنا شروع کیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ڈی پی او گجرات نے چُن کر ان چینلز کو ویڈیو بھیجی جو ہمارے مخالف ہیں، پنجاب میں حکومت ہماری ہے اور اس کے باوجود پولیس افسر نے ویڈیو کسی اور کو بھیجی۔

- Advertisement -

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے خود پر حملے کی ایف آئی آر میں نامزد کرنے کے لیے تین نام دیے جو میرا حق تھا، میں آج تک مقدمہ نہیں کروا سکا، صوبائی حکومت ہونے کے باوجود ایسی کون سی بڑی طاقت ہے جو میری ایف آئی آر درج نہ ہو سکی، میں کوشش کرنے کے باوجود ناکام رہا۔

انہوں نے کہا کہ 8 گھنٹے کے لیے ملزم نوید کو سی ٹی ڈی نے اٹھا لیا اور رات 12 بجے ملزم کا ایک اور ویڈیو بیان ریلیز ہوا، سی ٹی ڈی نے جو ویڈیو ریکارڈ کی اس میں پیچھے کا بیک گراؤنڈ تبدیل کیا گیا، سی ٹی ڈی اور ان کے افسران پنجابِ حکومت کے ماتحت ہیں لیکن ہم سے زیادہ طاقت ور کوئی ہے جو ان کو شامل تفتیش ہونے سے روک رہا تھا،۔

ان کا کہنا تھا کہ حملے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی نے ڈی پی او گجرات سے موبائل مانگا لیکن اس نے دینے سے انکار کر دیا اور تفتیش میں بھی تعاون نہیں کر رہا، پنجاب میں ہمارے ماتحت پولیس ہے اور وہ بھی مدد کرنے کو تیار نہیں۔

عمران خان نے کہا کہ میں قوم کے لیے سوال چھوڑ رہا ہوں کہ اس واقعے میں کون لوگ ملوث ہیں، میں ملوث لوگوں کو جانتا ہوں، ملک کے سابق وزیر اعظم کے ساتھ یہ ہو سکتا ہے تو باقی لوگوں کی کیا حیثیت ہوگی، کمزور اور طاقتور کے لیے ایک ہی قانون ہونا چاہیے۔

 

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں