اشتہار

ہم اپنی الیکشن مہم کا آغاز کررہے ہیں، عمران خان

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم اپنی الیکشن مہم کا آغاز کررہے ہیں، دو دن بعد نیا لائحہ عمل عوام کے سامنے رکھوں گا، سپریم کورٹ نے قانون کی حکمرانی قائم کی۔

یہ بات انہوں نے لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے کی گئی نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے گزشتہ روز عدالت میں پیشی کے موقع پر کارکنان کی بڑی تعداد میں آمد پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ اب ہم اپنی الیکشن مہم کا آغاز کررہے ہیں، اس دوران عوام سے خطاب کروں گا، ہفتے کے روز عوام کے سامنے اپنا لائحہ عمل رکھوں گا۔

- Advertisement -

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ26سال پہلے میں نے انصاف کے لیے یہ تحریک شروع کی تھی، انصاف کا مطلب یہ ہے کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہوں، آج اس راستے پر نکل چکے ہیں جو پاکستان کو عظیم قوم بنائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 90کی دہائی میں ن لیگ نے سپریم کورٹ پر ڈنڈوں سے حملہ کیا تھا، آج قوم باشعور ہوچکی ہے، عدلیہ پر اس طرح حملہ نہیں کیا جاسکتا، سپریم کورٹ سے کہتا ہوں کہ قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے، ہماری قوم انصاف کے لیے ترسی ہوئی ہے۔

پاکستان میں ایک مافیا نے قبضہ کر رکھا ہے

انہوں نے کہا کہ سوئٹرزلینڈ میں قانون کی حکمرانی ہے اس لیے وہاں خوشحالی ہے جبکہ پاکستان میں ایک مافیا نے قبضہ کر رکھا ہے،اسی مافیا نے بنیادی انسانی حقوق کو پامال کیا، مافیا نے پیسے اور بیرون سازش کو ملا کر ہماری حکومت گرائی۔

سپریم کورٹ نے قانون کی حکمرانی قائم کی

سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے قانون کی حکمرانی قائم کی اس طرح کا انصاف پہلے ہوتا تو پاکستان ترقی یافتہ ملک ہوتا، دنیا بھر میں پیسے نہ مانگتا پھرتا، قوم کی ترقی اور خوشحالی انصاف سے جڑی ہوتی ہے، نیلسن منڈیلا نے بھی کہا تھا کہ انصاف کرو غربت ختم ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مخالفین کیخلاف جس طرح کارروائیاں ہوتی ہیں ایسا لگتا ہے پاکستان پولیس اسٹیٹ بن گیا ہے، ایسی کارروائیوں سے لوگ پیچھے نہیں ہٹیں گے، جیل بھرو تحریک سے ثابت ہوگیا کہ عوام کارروائیوں سے ڈر نہیں رہے۔

ارشد شریف کے ساتھ مجھے بھی قتل کرنے کا پلان بنایا گیا

اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ مجھ پر حملہ ہوا تو بتایا گیا کہ وہ کون3لوگ ملوث تھے، نوازشریف کو حملے کا پہلے سے معلوم تھا، جس پر تسنیم حیدر کا بیان سامنے آیا، شہید ارشد شریف کے ساتھ ساتھ مجھے بھی قتل کرنے کا پلان بنایا گیا تھا، جے آئی ٹی نے تسنیم حیدر کا بیان ریکارڈ کیا، ایسی کیا مجبوری تھی کہ نگراں حکومت نے جے آئی ٹی ختم کردی، ان چار لوگوں کو جے آئی ٹی میں شامل کیا گیا جن کیخلاف کارروائی کا کہا گیا۔

جانتا ہوں کون مجھے قتل کروانا چاہتا ہے

یہ لوگ مجھ پر یہ پھر حملہ کریں گے کیونکہ یہ اب پہلے سے زیادہ خوفزدہ ہیں، ان کو معلوم ہے کہ عمران خان حکومت میں آگیا تو ان کی شامت آجائے گی، میں نے ٹیپ رکھی ہوئی ہے کہ کون مجھے قتل کروانا چاہتا ہے۔ ان 3 لوگوں کے علاوہ اور 2لوگ بھی ہیں جن کے نام ٹیپ میں ہیں، جو لوگ مجھے عدالتوں میں دھکیلتے ہیں کیا انہیں نہیں معلوم کہ میری جان کو کتنا خطرہ ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں