بدھ, جولائی 2, 2025
اشتہار

عمران خان نے ڈاکٹرعارف علوی کو صدارتی امیدوارنامزد کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان کے نو منتخب وزیراعظم عمران خان نے کراچی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر عارف علوی کو صدر پاکستان کے عہدے کے لیے نامزد کردیا ہے، ساتھ ہی ان کی ممکنہ کابینہ کے نام بھی سامنے آگئے ہیں۔

تفصیلات کےمطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹر پیغا م میں کہا ہے کہ ڈاکٹر عارف علوی صدرِ پاکستان کے عہدے کےلیے ہمارے امیدوار ہیں۔

مزید کہا گیا ہے کہ پارٹی اجلاس میں میں مشاورت کے بعد ڈاکٹر عارف علوی کے نام پر اتفاق کیا گیا ہے اور تحریک انصاف کے سربراہ اور وزیراعظم عمران خان نے ان کے نام کی منظوری دے دی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے کراچی سے تعلق رکھنے والے دیرینہ رہنما ڈاکٹر عارف علوی حالیہ الیکشن میں این اے 247 سے کامیاب قرار پائے تھے ، ان کے مدمقابل ایم کیو ایم کے فاروق ستار تھے۔

 یاد رہے کہ صدارتی انتخاب چار ستمبر کو منعقد ہوگا، اس کے لیے کاغذات 27 اگست کو جمع کروائے جا سکیں گے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 29 اگست کو ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی سے متعلق 30 اگست کو حتمی فہرست جاری ہوگی۔

ڈاکٹر عارف علوی کی زندگی پر ایک نظر


ایک عرصے تک پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل رہنے والے عارف علوی کا شمار پاکستان کے ممتا ڈینٹسٹز میں ہوتا ہے۔ انھوں نے ”پاکستان ڈینٹل ایسوسی ایشن“ کے پلیٹ فورم سے فعال کردار ادا کیا۔ اِس کے صدر بھی رہے۔ ”ورلڈ ڈینٹل فیڈریشن“ کے منتخب کونسلر بھی رہے۔ وہ اِس منصب پر فائز ہونے والے پہلے پاکستانی تھے۔

وہ اپنے زمانے کے معروف ڈینٹسٹ اور سیاست داں، ڈاکٹر الٰہی علوی کے بیٹے ہیں، جو تقسیم سے قبل یوپی کی سطح پر مسلم لیگ کے صدر تھے۔ بٹوارے کے بعدیہ خاندان کراچی آگیا۔ یہیں 29 اگست 1949 کو دو بہنوں، چار بھائیوں میں سب سے چھوٹے عارف علوی کی پیدائش ہوئی۔

کراچی سے انٹر کرنے کے بعد ڈینٹل کالج لاہور کا رخ کیا۔ 70ءمیں بی ڈی ایس کا مرحلہ طے کیا۔ 75ءمیں یونیورسٹی آف مشی گن، امریکا سے Prosthodontics میں ماسٹرز کیا۔ 82ءمیں سان فرانسسکو سے یونیورسٹی آف پیسفک سے Orthodontics میں ماسٹرز کا مرحلہ طے کیا۔ واپس آنے کے بعد وہ والد کے کلینک میں پریکٹس کرتے رہے۔ بعد ازاں ”علوی ڈینٹل ہوسپٹل“ کی بنیاد ڈالی۔

سیاست کی جانب ابتدا ہی سے رجحان تھا، مولانا مودودی اور بھٹو صاحب سے متاثر تھے۔ اسٹوڈنٹ سیاست کرتے رہے۔ ایوب خان کے خلاف چلنے والی طلبا تحریک میں بھی پیش پیش رہے۔ 7 جنوری 77ءکو جب بھٹو صاحب نے الیکشن کا اعلان کیا،تووہ ایک بار پھر متحرک ہوگئے۔79ءمیں جماعت اسلامی نے اُنھیں اپنا صوبائی امیدوار نام زد کیا تھا، لیکن الیکشن منعقد نہیں ہوئے۔ دھیرے دھیرے جماعت سے دور ہوگئے۔96ءمیں پی ٹی آئی کے قیام کے سمے زیادہ پرامید نہیں تھے، مگر عمران خان سے ملاقاتوں کے بعد اس کا حصہ بنے اور97ءمیں تحریک انصاف، سندھ کے صدر ہوگئے۔

97ءمیں وہ ڈیفینس سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر کھڑے ہوئے، نومولود جماعت کو ناکامی ہوئی۔2001 میں وہ تحریک انصاف کے نائب صدر ہوگئے۔ 2007 میں سیکریٹری جنرل کے عہدے پر فائز ہوئے۔ پارٹی کا آئین تشکیل دینے والی دس رکنی کمیٹی میں بھی شامل رہے۔2013 انتخابات میں این اے 250سے، خاصے تنازعات کے بعد انھوں نے کامیابی حاصل کی۔

حالیہ انتخابات میں وہ این اے 247 سے میدان میں تھے جہاں انہوں نے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کو شکست دی، ان کے صدر منتخب ہونے سے یہ نشست خالی ہوجائےگی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں