سابق گورنر سندھ اور پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے سیلاب متاثرین کے لیے ایک بار پھر 5 ارب روپے جمع کرلیے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق گورنر سندھ نے پارٹی سربراہ کی سیلاب متاثرین کے لیے گزشتہ روز ہونے والی ٹیلی تھون سے متعلق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اظہار خیال کیا ہے۔
سابق گورنر نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ عمران خان نے سیلاب متاثرین کیلئے ایک بار پھر5 ارب جمع کرلیے، ٹی وی چینلز کا بلیک آؤٹ کرنا شرمناک عمل ہے۔
عمران اسماعیل نے مزید کہا کہ سیلاب زدگان کی مدد پر بھی امپورٹڈ حکومت اور سہولت کار خوف کا شکار ہیں، لیکن عمران خان کا راستہ روکنے والے ہرجگہ ناکام ہونگے۔
عمران خان نے سیلاب متاثرین کے لیے ایک بار پھر 5 ارب کی رقم جمع کرلی ٹی وی چینلز کا بلیک آؤٹ کرنا شرمناک عمل ہے سیلاب زدگان کی مدد پر بھی امپورٹڈ حکومت اور سہولتکار شدید خوف کا شکار ہیں عمران خان کا راستہ روکنے والے ہر جگہ ناکام ہونگے
— Imran Ismail (@ImranIsmailPTI) September 12, 2022
سابق گورنر سندھ نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ مجرموں پر مشتمل امپورٹڈ حکومت نے گزشتہ شب سیلاب متاثرین کیلیے عطیات جمع کرنے کے حوالے سے منعقدہ ٹیلی تھون کی نشریات رکوا کر نئی سطح تک گراوٹ کا مظاہرہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے انہوں نے چینلز پر ٹیلی تھون نہ دکھانے کے حوالے سے دباؤ ڈالا اور اس کے باوجود جب انہوں نے نشریات جاری رکھیں تو۔۔۔۔
مجرموں پر مشتمل امپورٹڈ حکومت+انکےسرپرستوں نےگزشتہ شب سیلاب متاثرین کیلئےعطیات جمع کرنےکےحوالےسےمنعقدہ میری ٹیلی تھون کی نشریات رکواکر نئی سطح تک گراوٹ کامظاہرہ کیاہے۔ پہلےانہوں نےچینلز پر ٹیلی تھون نہ دکھانےکےحوالے سےدباؤ ڈالا۔اسکےباوجود جب چند چینلز نےنشریات جاری رکھیں تو
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 12, 2022
واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے گزشتہ روز ایک بار پھر سیلاب متاثرین کے لیے انٹرنیشنل ٹیلی تھون کی جس میں اوورسیز پاکستانیوں نے دل کھول کر امداد دی ہے۔
اےآروائی نیوز پر عمران خان کی سیلاب متاثرین کیلئے انٹرنیشنل ٹیلی تھون براہ راست نشر کی جارہی تھی کہ پیمرا کی جانب سے اےآروائی نیوز کو کیبل پر بند کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں: ٹیلی تھون، اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے لاکھوں ڈالر جمع
یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ عمران خان کی براہ راست گفتگو نشر کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہو۔ اس سے قبل بھی عمران خان کا لائیو خطاب نشر کرنے والے ٹی وی چینلز کو بندش کا سامنا کرنا پڑا تھا۔