تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

فاٹا کو ضم کرنے میں‌ فضل الرحمن اور اچکزئی رکاوٹ ہیں، عمران

پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کا اہم موقع فضل الرحمن اور اچکزئی کی وجہ سے ضائع کررہی ہے، کروڑوں روپے کے عوض پولیٹیکل ایجنٹ تعینات ہوتے ہیں، قبائلی عوام کو ان کا فنڈ نہیں ملتا، معاملہ ملتوی کردیا تو دہشت گرد اور کرپٹ مافیا فائدہ اٹھائے گا۔

شمالی وزیرستان میں کچھ نہیں بچا

وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے خطرہ ہے کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کا جو موقع ملا ہے اسے وفاقی حکومت کی طرف سے ضائع کیا جارہا ہے، قبائلی علاقے میں اب کوئی نظام نہیں رہا، پرانا نظام ختم ہوگیا، نیا نظام ہے نہیں، قبائل علاقے میں حالات برے ہیں، شمالی وزیرستان میں لوگوں کے واپس جانے کے لیے کچھ نہیں بچا، گھر اور مویشی تباہ ہوگئے۔

کے پی کے کا لوکل باڈی سسٹم فاٹا کے لیے انتہائی موزوں ہے

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے پاس اب کوئی آپشن نہیں ہے کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرے، کے پی کے انتظامی اور معاشی طورپر اس کے لیے تیار ہے، ویسے بھی کے پی کے کا لوکل سسٹم فاٹا کے لیے انتہائی بہترین ہے کیوں کہ فاٹا میں بلدیاتی سہولتوں کی فراہمی کے لیے جو رقم تقسیم کی جائے گی وہ لوکل باڈیز کی سطح پر ہی تقسیم ہوگی۔

فاٹا سیکریٹریٹ کرپٹ ترین، کروڑوں روپے کے عوض پولیٹکل ایجنٹ تعینات

عمران خان نے کہا کہ فاٹا سیکریٹریٹ پاکستان کا کرپٹ ترین ادارہ ہے، جہاں سے قبائلی علاقوں میں پیسہ نہیں جاتا، اربوں روپیہ یہاں اسمگلنگ کے ذریعے بنایا جاتا ہے ،پولیٹیکل ایجنٹس کو تعینات کرنے کے لیے کروڑوں روپے کے عوض یہ عہدہ فروخت ہوتا ہے اسی لیے قبائلی علاقوں میں بہتری نہیں آرہی۔

معاملہ ملتوی نہ کیا جائے ورنہ قبائل عوام مزید پیچھے چلے جائیں گے

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ قبائلی علاقوں کی طرف سے مطالبہ کرتا ہوں کہ یہ معاملہ ایسے ہی نہ چھوڑ دیا جائے ورنہ لوگ اور پیچھے چلے جائیں گے، ان کے پاس اپنی آواز بلند کرنے کا کوئی پلیٹ فارم نہیں، ایک دور میں ان پر ایک طرف ڈرون حملے ہوئے تو دوسرے طرف فوجی آپریشن جاری تھا اور یہ اپنے ہی ملک میں آئی ڈی پیز بنے ہوئے تھے اس بھی یہ اپنی آواز ٹھیک طرح دنیا تک نہیں پہنچاسکے تھے۔

ضم نہ کرنے کا فائدہ پولیٹیکل ایجنٹ لانے والے مافیا اور دہشت گردوں کو ہوگا

سربراہ تحریک انصاف نے زور دیا کہ اس معاملے میں بالکل تاخیر نہ کی جائے اگر یہ معاملہ 2023ء تک ملتوی کردیا تو سب سے زیادہ نقصان قبائل علاقوں اور سب سے زیادہ فائدہ اس مافیا کو ہوگا جو پیسے کے عوض پولیٹیکل ایجنٹ تعینات کرتا ہے، اور دشمنوں کو دہشت گردی کو دوبارہ جنم دینے اور لوگوں کو استعمال کرنے کا موقع ملے گا۔

فضل الرحمن اور اچکزئی کی وجہ سے فاٹا ضم نہیں ہورہا

عمران خان نے کہا کہ فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی کی وجہ سے اگر یہ معاملہ ملتوی کیا ہے تو بتایا جائے کہ ان کا کیا حق ہے اور کیس بنیاد پر معاملہ ملتوی کیا جارہا ہے،اچکزئی کا تو قبائل علاقوں میں کچھ ہے ہی نہیں اور نہ ہی لینا دینا ہے وہ تو ہمیشہ افغانستان کے مفاد میں بات کرتے ہیں۔

حکومت مفلوج ہوچکی، نواز شریف کی بیرون ملک جائیداد بچانے میں لگی ہے

عمران خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت مفلوج ہوچکی ہے جو نااہل وزیراعظم کو بچانے میں لگی ہوئی ہے، اس لیے کہ اگر نواز شریف کی منی لانڈرنگ ثابت ہوگئی تو ان کی باہر اربوں روپے کی جو جائیداد ہے اسے منجمد کرکے پیسہ واپس وطن لایا جائے گا، نواز شریف کو یہی ڈر ہے کہ انہوں نے جتنی محنت سے یہ پیسہ چوری کیا ہے اسے بچایا جائے۔

قبائلی احتجاج کریں گے توہم  ساتھ دیں گے

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام اگر اس معاملے پر احتجاج کریں گے تو ہم ان کے ساتھ ہوں گے، ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کے بیانات سے ظاہر ہے کہ مارشل لا کا کوئی امکان نہیں، گیلانی کے وقت ن لیگ سپریم کورٹ کے ساتھ تھی، میمو گیٹ کے وقت نواز شریف فوج کے ساتھ تھے اب کیا ہوا؟

پشاور پریس کلب کے صحافیوں کا احتجاج

دریں اثنا پشاور پریس کلب کے صحافیوں نے دوران پریس کانفرنس احتجاج کیا کہ پشاور پریس کلب کے لیے فنڈ کا اعلان کیا گیا تھا جو تاحال جاری نہیں کیا گیا، ہفتے بھر میں ہمارا مسائل حل نہ ہوئے تو میڈیا بائیکاٹ کریں گے۔

صحافیوں نے پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر شاہ فرمان کی بھی خوب شکایات کیں جس پر عمران خان نے انہیں یقین دلایا کہ وہ پرویز خٹک سے خود بات کریں گے۔

Comments

- Advertisement -