سیالکوٹ: وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین یا کوئی عام شہری بیرونِ ملک پیسے بھیجے تو جرم نہیں مگر نوازشریف جب اپنے صاحبزادے کو پیسے بھیجیں تو غیرقانونی قرار دے دیے جاتے ہیں، اب ملک میں استحکام آئے گا اور عمران خان کی پالیسی نہیں چلے گی۔
سیالکوٹ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق خوب گرجے برسے اور اپنے مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیا، تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دھاندلی کا الزام لگانے والوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تو اب سارے سیاستدان مل کر نوازشریف کے پیچھے پڑ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین یا کوئی عام شہری بیرون ملک پیسے بھیجے تو جرم نہیں ہاں مگر نوازشریف کا اپنے صاحبزادوں کو پیسے بھیجنا جرم نظر آنے لگا، کیاحسین نوازکے والدکوپیسے بھیجنے کا حق نہیں ہے؟، بوکھلاہٹ کا شکار سیاستدان اب اپنی مرضی کے قوانین کو شامل کر کے نوازشریف کے نام پر قانون بنا لیں۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالنے کے بعد عوام سے جو وعدے کیے وہ کامیابی سے پورے کیے جارہے ہیں، ہم نے دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، کشمیریوں کی سفارتی سطح پر حمایت کی اور غیر ملکی سرمایہ کاری ملک میں لانے کا وعدہ پورا کرکے دکھایا، یہ قافلہ نوازشریف کی قیادت میں اسی طرح ترقی کی منازل طے کرتا رہے گا۔
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ حکومت کی کامیابیوں اور عوام کی بدلتی زندگیوں کو دیکھتے ہی سیاستدان خوفزدہ ہوگئے اور انہوں نے اپنی خواہش کے مطابق جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی اور اسلام آباد پر چڑھائی کا منصوبہ لے کر مسلح افراد کو وفاقی دارلحکومت بھیجنے کی کوشش کی مگر حکومت نے اپنی حکمت عملی سے اُسے ناکام بنایا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے آمریت کے خلاف جدوجہد کی، جب ہم جیلوں میں تھے تو آج جمہوریت کے خلاف سازش کرنے والے عناصر بیرون ملک گھوم پھر رہے تھے، آج عوام کو ساری بات سمجھ آگئی ہے اور وہ مسلم لیگ ن کی کامیابیوں کو سراہنے لگے ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ عمران خان کی پالیسی نہیں چلے گی بلکہ اب ملک مستحکم ہوگا۔
اے آر وائی کی جانب سے آئینہ دکھانے پر خواجہ سعد رفیق برہم نظر آئے اور گوجرانوالہ کنونشن میں دکھائی جانے والی خالی کرسیوں کے جلسے پر اے آر وائی کو تنقید کا نشانہ بنایا، ریلوے میں حادثات اور غفلت کی نشاندہی کرنے پر بھی وزیرریلوے اے آر وائی سے نالاں نظر آئے۔