تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

عمران خان کا پریڈ گراؤنڈ میں‌ جلسے کا اعلان

چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے آئندہ ہفتے پریڈ گراؤنڈ میں جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے شہری جلسے میں شرکت کریں

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بنی گالہ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیب قانون میں ترامیم کے نام پر پاکستان کو تباہی کی طرف دھکیل دیا گیا، ان کے ذہن میں معیشت تھی نہ مہنگائی تھی اور نہ ہی انہوں نے ملکی معیشت ٹھیک کرنے اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے کوئی تیاری کی تھی، ان کے ذہن میں بس یہ تھا کہ کیسے این آر او ٹو لینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عارضی بجٹ پیش کیا گیا، تیل کی قیمتیں مسلسل بڑھائی جارہی ہیں جس سے مہنگائی بڑھ رہی ہے، اب یہ آئی ایم ایف کی وجہ سے دوسرا بجٹ لارہے ہیں، عام آدمی کا انہوں نے معاشی قتل کردیا ہے۔

عمران خان نےکہا کہ تیل کی قیمتوں کیساتھ ساتھ یہ پیٹرولیم لیوی بھی لارہےہیں، اور پیٹرولیم لیوی کے نام پر 50 روپے فی لیٹر تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائیگا، یہ عام آدمی پر مزید بوجھ ڈالیں گے، سپر ٹیکس بھی لگادیاگیا ہے، سپرٹیکس کی وجہ سے مہنگائی کی شرح اب 40 فیصدپر جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بجلی، تیل اور گیس کی قیمتوں میں ویسے ہی اضافہ کردیا گیا ہے، چیزیں بنانے کا جو خرچہ آئے گا وہ بڑھے گا جس سے انڈسٹری پر بوجھ پڑے گا، کئی انڈسٹریاں بند ہونا شروع ہوگئی ہیں، اور لوگ بے روزگار ہورہے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ڈیزل مہنگا ہونے اور لوڈشیڈنگ کا سب سے زیادہ اثر کسانوں پر پڑے گا، تنخواہ دار طبقہ ویسے ہی پریشان ہے اب زراعت کو بھی تباہ کیا جارہا ہے، پہلے انہوں نے 1 لاکھ تنخواہ دار کو ٹیکس چھوٹ دی تھی، اب انہوں نے 50 ہزار تنخواہ دار پر بھی ٹیکس لگادیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم تو ٹیکس کا ہدف 8 ہزار ارب سے بھی زائد رکھتے اور پورا کرتے، ہم موجودہ لوگوں پر مزید بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے تھے بلکہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانا چاہتے تھے، اپریل سے ہم نے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا پروگرام بنایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس نیٹ میں ہم نے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا، ٹیکنالوجی کے ذریعے ہم نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم متعارف کرایا، شوگر انڈسٹری میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے سیلز ٹیکس کی چوری روکی، ہم ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے دکانوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانا چاہتے تھے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے انڈسٹری پر بوجھ نہیں ڈالا اسی لیے ریکارڈایکسپورٹ کی گئیں، فیصل آباد میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے مزدور نہیں مل رہے تھے، آج فیصل آباد میں فیکٹریاں بند ہورہی ہیں، بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔

اقتصادی سروے رپورٹ میں ہماری گروتھ کے اعدادو شمار موجود ہیں، روزگار فراہمی میں ہم نے پیپلزپارٹی اور ن لیگ سے زیادہ روزگار دیا، ہم ڈالر 178 پر چھوڑ کرگئے تھے آج 210 روپے کا ہے، ان لوگوں کے اقدامات کی وجہ سے مزید روپےکی قدر گرے گی۔

عمران خان نے کہا کہ نیب قانون میں ترامیم کو چیلنج کرنے کیلئے آج سپریم کورٹ گئے ہیں، عدالت کا احترام ہے وہ پاکستان پر اس قسم کا ظلم نہیں ہونے دےگی، نیب قانون میں ترامیم کو قبول کرلیا گیا تو پاکستان کو دشمن کی ضرورت نہیں، یہ ملک کی تباہی ہے۔

نیب قانون میں ترامیم کے ذریعے بڑے ڈاکوؤں کو چھوٹ دے دی گئی ہے، ان لوگوں نے اپنی چوری بچانے کیلئے احتساب کے نظام کی قبر کھود دی ہے، زرداری اور شریف جیسے لوگ بیٹھے ہوتے ہیں اسی لیے ہر غریب ملک غریب تر ہوتا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں قانون ہے آپ کے اکاؤنٹ میں پیسہ آئے گا تو آپ کو بتانا پڑیگا کہاں سے آیا، ان لوگوں نے دنیا کے قانون کو الٹ کردیا ہے، نئے نیب قانون کے مطابق کسی بیرون ملک بینک اکاؤنٹ کا ذکر عدالت میں نہیں کیا جاسکتا، بڑے ڈاکو ملک سے پیسہ باہر بھیجیں گے ان سے پوچھا نہیں جاسکتا۔

عمران خان نے کہا کہ ایف آئی اے نے 16 ارب روپے کا کیس پکڑا، یہ پاکستان میں رکھتے تو پوچھا جاتا، نئے قانون کے مطابق اب ان سے پوچھ گچھ نہیں ہوسکتی اس کی، انہوں نے کہا کہ یہ وہ کیسز ہیں جو پکڑے گئے ہیں جو پکڑے نہیں گئے وہ معلوم نہیں کتنے ان لوگوں نے پیسہ چوری کیا اور ملک سے باہر بھیج دیا۔

Comments

- Advertisement -