اسلام آباد: احتجاج اور توڑ پھوڑ کے 5 مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو سیشن کورٹ میں پیش نہیں کیا گیا۔
سیشن کورٹ میں عمران خان کی احتجاج اور توڑ پھوڑ کے 5 مقدمات جبکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جعلی رسیدوں کے کیس میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
احتجاج اور توڑ پھوڑ کیسز میں عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش نہیں کیا گیا جس کے بعد سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر احتجاج، ملزمان پر فرد جرم کی کارروائی ایک بار پھر مؤخر
دوران سماعت ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے عمران خان کے وکیل خالد یوسف ایڈوکیٹ سے استفسار کیا کہ سلمان صفدر صاحب سے پوچھ لیں کون سی تاریخ رکھنی ہے؟
خالد یوسف ایڈوکیٹ نے کہا کہ وہ کہہ رہے ہیں جج صاحب کی مرضی ہے جو تاریخ رکھ لیں۔
وکیل نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے بغیر تاخیر فیصلہ سنانے کی درخواست بھی دائر کی جس پر عدالت نے نوٹس جاری کیا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ میرٹ پہ فیصلہ سنائے جانے کیلیے درخواست دائر کی جا رہی ہے، درخواستیں 23 اگست 2023 کو گرفتاری سے پہلے دائر کی گئیں۔
اس میں کہا گیا کہ درخواست گزار عدالت میں پیش ہوتے رہے ہیں لیکن اس وقت جیل میں ہیں، عدالت متعدد بار پیش کرنے کا حکم جاری کر چکی ہے، عدالت نے ویڈیو لنک پر پیشی کے احکامات دیے لیکن تعمیل نہیں کی گئی، اب بغیر پیشی میرٹ پر فیصلہ سنائے جانے کے سوا کوئی آپشن نہیں چھوڑا گیا، انصاف کا تقاضا ہے میرٹ پہ فیصلہ سنایا جائے۔
عمران خان کے خلاف اقدام قتل، توڑ پھوڑ، احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کے تحت تھانہ ترنول میں 2، رمنا کراچی کمپنی، کوہسار اور سیکریٹ میں مقدمات ہیں جبکہ بشریٰ بی بی کے خلاف دھوکہ دہی اور فراڈ کی دفعہ 420 کے تحت مقدمہ درج ہے۔
ابتدا میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل خالد یوسف چوہدری نے عدالت میں کہا کہ آج توقع ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو پیش کیا جائے گا، عدالتی حکم آج ان کو عدالت میں پیش کرنے کا ہے۔
اس پر جج محمد افضل مجوکہ نے کہا کہ عمران خان کی پیشی کی کوشش تو میں نے بھی کی ہے۔
جج نے عدالتی عملے سے اسفسار کیا کہ جیل حکام نے کوئی لیٹر بھی لکھا ہے؟ جس پر بتایا گیا کہ ایک لیٹر آیا ہے۔ جج نے استفسار کیا کہ پھر ویڈیو لنک کی کیا صورتحال ہے؟ عملے نے بتایا کہ جیل حکام سے چیک کرتے ہیں۔
اس دوران جج نے خالد یوسف ایڈوکیٹ سے مکالمہ کیا کہ آپ انتظار کریں ویڈیو لنک کا چیک کرتے ہیں۔ اس دوران سماعت میں وقفہ کیا گیا۔