تازہ ترین

جب گرفتاریاں ہوں گی تو میں بھی گرفتاری دے دوں گا، عمران خان

لاہور : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قمرجاوید باجوہ نے مان لیا کہ انہوں نے رجیم چینج کی، جب گرفتاریاں شروع ہوں گی تو میں بھی گرفتاری دے دوں گا۔

یہ بات سابق وزیراعظم نے زمان پارک لاہور میں غیرملکی صحافیوں ایک وفد سے خصوصی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت آئین کی خلاف ورزی پر اتر آئی ہے، ہم نے ملک میں عام انتخابات کیلئے صوبائی حکومتیں قربان کیں، یہ لوگ ڈرے ہوئے ہیں کہ کہیں عوامی مینڈیٹ والی حکومت نہ آجائے۔

الیکشن نہیں ہوئے تو ملک دیوالیہ ہوجائے گا

عمران خان کا کہنا تھا کہ قمرجاوید باجوہ کے دور میں یہاں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی، پاکستان میں الیکشن نہیں ہوئے تو ملک دیوالیہ ہوجائے گا، یہ لوگ کوشش کررہے ہیں کہ مجھے گرفتار کرکےنااہل کردیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب گرفتاریاں شروع ہوں گی تو میں بھی گرفتاری دے دوں گا، آئین کی خلاف ورزی ہو تو عدالت جانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوتا۔

قمر جاوید باجوہ نے حلف کی خلاف ورزی کی

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مریم نوازاور ن لیگ کا سوشل میڈیا عدالتوں پر دباؤ ڈال رہا ہے، مریم نواز نے چیف جسٹس پر جانبدار ہونے کا الزام لگایا ہے لیکن اسے کوئی نہیں پوچھ رہا۔

عمران خان نے کہا کہ قمر جاوید باجوہ نے یہ مان لیا ہے کہ انہوں نے رجیم چینج کی، وہ آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ کا بھی اعتراف کرچکے ہیں، قمر جاوید باجوہ نےحلف کی خلاف ورزی کی، انہوں نے خود تسلیم کیا کہ نیب کا ادارہ بھی ان ہی کے زیراثر تھا۔

وزیراعظم کے فون کیسے ٹیپ کیے جاسکتے ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے فون کیسے ٹیپ کیے جاسکتے ہیں؟ یہ قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے، قمرجاوید باجوہ کہتا تھا امریکا خوش نہیں ہے اور روس کی مخالفت میں بیان دیتا تھا حالانکہ ہمیں روس کے معاملے میں نیوٹرل رہنا چاہیے تھا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ قمر جاوید باجوہ، عارف علوی اور میری ملاقات میں عام انتخابات کے حوالے سے بات ہوئی تھی، تجربہ ہوگیا ہے کہ کسی کی مدت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے۔

فنانس بل کی بھر پورمخالفت کریں گے 

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار صدر سے اس لیے ملے تھے کہ صدر آرڈیننس پر دستخط کردیں، صدر عارف علوی فنانس بل پر رکاوٹ نہیں بنیں گے، پی ٹی آئی سینیٹ میں فنانس بل کی بھر پورمخالفت کرے گی۔

عمران خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب بنانا مشکل فیصلہ تھا کیونکہ ہماری پارٹی میں بھی کئی امیدوار تھے، قمرجاوید باجوہ علیم خان کو وزیراعلیٰ پنجاب لگانا چاہتے تھے، عثمان بزدار کو وزارت اعلیٰ کے عہدے سے ہٹا دیتے تو ہم نیا وزیراعلیٰ نہیں بناسکتے تھے۔

Comments

- Advertisement -