اسلام آباد : چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پاک فوج کو وزیرستان بھیجنے کی مخالفت کی تھی اورامریکا کی جنگ سے دور رہنے کی بات کی گئی تو مجھے طالبان خان کہا گیا لیکن آج میری بات سے انحراف کے افسوسناک نتائج سب کے سامنے ہیں.
وہ نقیب اللہ محسود کے جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے پر ایس ایس پی راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد میں لگائے گئے قبائلیوں کے دھرنے سے خطاب کر رہے تھے.
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں امریکا کی جنگ میں شرکت نہیں کرنی چاہیے تھی، میں ہمیشہ سے جنگ کے خلاف تھا اور ہر موقع پر جنگ کی مخالفت کرتا رہا جس پر مجھے تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا لیکن آج سب مانتے ہیں کہ میں درست بات کہتا تھا.
انہوں نے قبائلی عوام سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جنگ میں شرکت کر کے ملک پر بڑا ظلم کیا گیا اور قبائلی علاقے میں آپریشن کرکے انہیں قومی دھارے سے دور کردیا گیا چنانچہ قبائلیوں کے نقصان کا سدباب کر کے انہیں قومی دھارے میں لایا جائے.
چیئرمین تحریک انصاف نے ڈرون حملوں کو قومی سلامتی کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں، جس پر میں نے ہیومن رائٹس گروپ کو بلا کر وزیرستان میں امن مارچ بھی کیا تھا لیکن میری سنوائی نہیں ہوئی.
کراچی میں ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے ہاتھوں قبائلی نوجوان نقیب اللہ کی جعلی پولیس مقابلے میں ہلاکت پر عمران خان کا کہنا تھا کہ نقیب اللہ کو ناحق قتل کیا گیا جس کا جرم محض محسود قبیلے سے تعلق رکھنا تھا اور نہ جانے ایسے ہی کتنے نوجوانوں کوقتل کیا گیا ہوگا.
انہوں نے کہا کہ فاٹا کےعوام کو اپنے مستقبل کیلئے خیبرپختونخواہ میں ضم ہونا بہت ضروری ہے اور جو اس کی مخالفت کرتے ہیں وہ قبائلیوں کو آگے بڑھتے دیکھنا ہی نہیں چاہتے، 15 سال دہشت گردی کی جنگ میں فاٹا کو کوئی پوچھنے والا نہیں تھا.
انہوں نے شکوہ کیا کہ فاٹا والوں کو سندھ اور پنجاب میں پکڑا جاتا تھا اس لیے اب کا احساس محرومی دور کرنے کے لیے ضروری ہوگیا ہے کہ فاٹا کے قبائلیوں کو قومی دھارے میں لایا جائے جس کے لیے فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کیا جائے.
عمران خان کا کہنا تھا کہ جو لوگ غیر قانونی طور پر غائب ہیں یا انہیں قید میں رکھا گیا ہے میں ایسے افراد کو آزادی دلاؤنگا اور اس کے لیے اپنی آواز آرمی چیف تک پہنچانی پڑی تو میں وہاں بھی جاؤنگا، اسی طرح لینڈ مائنس کے مسئلے پر بھی آرمی چیف کو درخواست کرونگا.
انہوں نے قبائلی عوام اور نقیب اللہ محسود کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اعلان کیا کہ راؤ انوار کے اسلام آباد میں روپوش ہونے کی اطلاع ہے جس پر میں یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے ساتھ مل کر راؤ انوار کو ڈھونڈوں گا.