تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

خود لڑنے کا فیصلہ کرلیا، اب بات سیاست کی نہیں یہ جہاد ہے، عمران خان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ فیصلہ کرلی اہے اب میں لڑوں گا، اب بات سیاست کی نہیں یہ جہاد ہے۔

اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے حکومت کی جانب سے چینل کی نشریات بند کرنے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اے آر وائی کو بغیر شوکاز اچانک کیسے بند کر دیا گیا، کسی نے فیصلہ کیا اور اچانک اتنے بڑے چینل کو ملک بھر میں بند کر دیا گیا۔

عمران خان نے کہا: ’کوئی قانون توڑے تو کارروائی ضرور ہونی چاہیے، اے آر وائی کو کوئی شوکاز دیا گیا اور نہ بند کرنے کی کوئی وجہ بتائی گئی، چینل کو صفائی کا موقع دیے بغیر بند کر دیا گیا، جمہوری معاشرے میں اس قسم کی حرکتیں نہیں ہوتیں، جمہوریت میں ایسا نہیں ہوتا کہ بس کسی نے فیصلہ کیا اور چینل بند کر دیا گیا‘۔

نشریات کی بندش کے باعث اے آر وائی نیوز کی لائیو ٹرانسمیشن یہاں دیکھیں

اپنے چیف آف اسٹاف شہباز گل کی گرفتار پر ردعمل دیتے ہوئے عمران خان نے کہا: ’شہباز گل کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا اور بغیر وارنٹ اغوا کرلیا گیا، ان کے ڈرائیور کو مارا پیٹا گیا اور گاڑی کے شیشے توڑ دیے، انہوں نے کوئی قانون توڑا تھا تو اسے جیل میں ڈالتے، شہباز گل کو گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ اغوا کیا گیا‘۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کیا پاکستان میں کسی کے حقوق کی حفاظت کے لیے ادارے نہیں ہیں؟ کیا ملک میں کسی کو کسی کا خوف نہیں ہے؟ 25 مئی کو ظلم کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیں گے، خواتین اور بچوں پر تشدد کیا گیا، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، 25 مئی کو جو غیر قانونی حرکتیں کی جا رہی تھیں کیا انہیں ایکشن کا خوف نہیں تھا۔

عمران خان نے کہا کہ معاشرے میں ایسی حرکتوں کی اجازت دی جائے تو جنگل کا قانون بن جاتا ہے، طاقتور کچھ بھی کرے کچھ نہیں کہا جاتا اور کمزور کو پکڑ کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، گرفتاریاں معمولی باتیں ہیں، حقیقی آزادی کے لیے جہاد لڑنے کا فیصلہ کیا تھا، حقیقی آزادی کے لیے جان بھی قربان کرنا پڑی تو کروں گا کیوں کہ میں غلام نہیں رہ سکتا۔

انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ راہ حق سیدھا راستہ ہے، ہمیشہ انسان کے سامنے دو راستے آتے ہیں، کربلا میں دنیا کی سب سے بڑی قربانی دی گئی، دنیا کو پیغام ملا کہ راہ حق کے لیے سر کٹوا سکتے ہیں جھکا نہیں سکتے، غلاموں کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی، آزاد قوم ہی آگے بڑھتی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا: ’ملک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، آئین و قانون کے مطابق جدوجہد کروں گا، جب تک زندہ ہوں حقیقی آزادی کی جدوجہد کرتا رہوں گا‘۔

Comments

- Advertisement -
عبدالقادر
عبدالقادر
عبدالقادر پچھلے 8برس سے اے آر وائی نیوز میں بطور سینئر رپورٹر خدمات انجام دے رہے ہیں، آپ وزیراعظم عمران خان اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف سے جڑی خبروں اور سیاسی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔