اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

رجیم چینج سازش جاری ہے، پلان ہے پی ٹی آئی کو فوج کیساتھ لڑایا جائے، عمران خان

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ رجیم چینج سازش اب بھی جاری ہے، سازش میں ایک پلان ہے کہ ملک کی بڑی جماعت کو فوج کے ساتھ لڑایا جائے اور تاثر دیا جائے کہ پی ٹی آئی پاک فوج کے خلاف ہے۔

عمران خان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا: ’آج یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ ہم اپنی فوج کے خلاف ہیں، سازش بڑی خطرناک ہے ملک کی بڑی جماعت کو فوج کے سامنے کھڑا کیا جا رہا ہے، اس قسم کی افراتفری پھیلائی جائے گی تو ملک کو اس سے زیادہ نقصان ہوگا، سازش وہ لوگ کر رہے ہیں جو بیرونی سازش کا حصہ ہیں‘۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا: ’الیکشن کمیشن ان کے ساتھ ہے، پنجاب ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کو جیتانے کی پوری کوشش کی گئی لیکن عوام نے ان کا منصوبہ فیل کر دیا، اب انہوں نے دوسرا مرحلہ شروع کر دیا ہے، پوری مہم چلائی گئی ہے کہ کسی طرح ہماری اور فوج کی لڑائی ہو جائے، انہوں نے پورا منصوبہ بنایا ہوا ہے کہ کسی طرح ہماری پارٹی توڑ دی جائے، ممنوعہ فنڈنگ کیس میں کچھ بھی نہیں لیکن یہ پارٹی توڑنے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں، جس دن درست تحقیقات ہوں گی ثابت ہوگا کہ پی ٹی آئی نے درست فنڈنگ کی‘۔

- Advertisement -

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سیاسی فنڈریزنگ کی ہے، الیکشن کمیشن ہمیں کالعدم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، یہ بھی سازش کا حصہ ہے کیوں کہ یہ پاکستان کی بڑی جماعت کو کالعدم کرنا چاہتے ہیں، پارٹی کو کالعدم کرنے کی کوشش ان کی کامیاب نہیں ہو رہی، اس لیے اب یہ عمران خان کی کردار کشی میں لگے ہوئے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ میرے خلاف توشہ خانہ ریفرنس بنایا جا رہا ہے، توشہ خانہ سے آصف علی زرداری نے 3 اور نواز شریف نے ایک گاڑی لی تھی، مجھے بھی گاڑی ملی تھی میں نے نہیں لی، توشہ خانہ سے کچھ لیا ہے تو باقاعدہ قانون کے مطابق لیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت جب گرائی گئی بھارت اور اسرائیل میں خوشی منائی گئی، بھارتی میڈیا کہتا تھا عمران خان فوج کا پتلا ہے، بھارتی جعلی ویب سائٹس کے ذریعے مجھے اور پاک فوج کو ٹارگٹ کیا جاتا تھا، ممبئی حملوں کے بعد آصف علی زرداری نے بیان دیا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کو بھارت بھجوایا جائے، ڈان لیکس میں نواز شریف نے کہا بھارت میں دہشت گردی میں آئی ایس آئی اور پاک فوج ملوث ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں