اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے ڈی آئی خان میں لڑکی کے ساتھ قابل مذمت جرم ہوا ہے جس پر میڈیا کے کچھ حصے اورسیاست دان حقائق کو مسخ کر رہے ہیں حالانکہ ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں اور پولیس نے کیس سلجھایا دیا ہے.
وہ ڈیرہ اسماعیل خان میں 16 سالہ لڑکی کو بے لباس کرکے گاؤں میں گھومانے کے افسوسناک واقعے پر ردعمل دے رہے تھے، عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے، میڈیا کے کچھ حصے اور سیاست دانوں کا یہ اقدام شرم ناک ہے.
1. It is shameful how segments of the media & some politicians are exploiting a condemnable crime against a young woman in DIK, for political point scoring, causing delib confusion through distortion of facts. The IGP KP has issued statement below of actual facts pic.twitter.com/SE6gLuKWbz
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 18, 2017
عمران خان نے کہا کہ حقائق کو جھٹلا کر واقعے سے متعلق الجھن پھیلائی جا رہی ہے جب کہ آئی جی خیبر پختونخواہ واقعے کے حقائق سے متعلق بیان جاری کرچکے ہیں اور جرم کے ارتکاب کے دن ہی مقدمہ درج کیا گیا تھا جب کہ متاثرہ خاندان کی جانب سے نامزد 9 میں سے 7 ملزم گرفتار ہوچکے ہیں.
ڈی آئی خان میں لڑکی کو برہنہ گھمانےکا افسوس ناک واقعہ
2. FIR, copy below, was registered on 27 Oct – day crime committed. 7 of the 9 accused identified in FIR by victim's family were arrested same day; 1 arrested a day later. One accused at large. 3 of those arrested have confessed. 3 others who abetted also charged. pic.twitter.com/OwjmZ4gbic
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 18, 2017
انہوں نے مزید کہا کہ ایک ملزم کو واقعے کے اگلے روز گرفتار کیا گیا جب کہ واقعے میں ملوث ایک اور ملزم تا حال مفرور ہے جسے حراست میں لیے جانے کے لیے کارروائی جا رہی ہے اور گرفتار ملزمان میں سے 3 ملزمان اعتراف جرم بھی کر چکے ہیں اسی طرح دیگر3 افراد سہولت کاری کے الزام میں گرفتار ہیں.
Unfortunate that pol opponents aided by some in media are seeking to misrepresent facts for their own desperate pol ambitions. KP police is doing an excellent job in bringing perpetrators to justice & there has been no pol pressure on KP police nor will KP police/PTI tolerate it https://t.co/WMrCBUvbDN
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 18, 2017
علی امین گنڈا پور پر الزام، تحریک انصاف نے داور کنڈی کو پارٹی سے نکال دیا
خیال رہے کہ 27 اکتوبر 2017 کو ڈیرہ اسماعیل خان کےدور دراز گاؤں میں مسلح ملزمان نے 16 سال کی شریفن بی بی کو بے لباس کرکے پورے گاؤں میں گھومایا گیا جس کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں کے علاوہ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی داور کنڈی نے اپنی ہی جماعت کے صوبائی وزیر امین گنڈا پور پر ملزمان کی پشت پناہی کا الزام لگایا گیا تھا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔