اوچ شریف : سربراہ تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اکتوبر اور نومبر کی غیر متوقع دھند حکمراں طبقے کے لیے اللہ کی طرف سے خطرے کی گھنٹی ہے.
وہ اوچ شریف میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے جہاں وہ موسم کی خرابی کے باعث پانچ گھنٹے تاخیر سے پہنچے تھے انہوں نے کہا کہ ٹیلی فونک خطاب لا سوچا تھا لیکن جب پتہ چلا کہ عوام کا جم غفیر ابھی تک میرے انتظار میں ہے تو آپ سب کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرنے چلا آیا.
عمران خان نے کہا کہ حکمراں طبقے نے کرپشن کر کے پیسا اکٹھا کر کے تین سو ارب روپیا بیرون ملک منتقل کردیا جس سے کئی اسپتال، کالج اور انفراسٹریچکر بن سکتے تھے لیکن اس کے بجائے قوم کے بچے بچے کو مقروض کردیا گیا ہے اور ہر پیدا ہونے والا مقروض ہوتا ہے.
انہوں کے کہا کہ نواز شریف کو عدالت نے پورا موقع دیا لیکن وہ کوئی ایک ثبوت بھی پیش نہیں کرسکے اور معصوم سی شکل بنا کر کہتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا اور اب ایسے شاہانہ انداز میں مکمل پروٹوکول کے ساتھ عدالت میں آتے ہیں جیسے کوئی بڑا کارنامہ انجام دیا ہے حالانکہ ان لوگوں نے قوم کا پیسا چوری کر کے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا.
عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں ایک ارب درخت لگائے ہیں جسے عالمی سطح پر سراہا گیا ہے جب کہ دریاؤں میں پانی کی کمی روکنے کے لیے جنگلات بنانے ہیں اور مختصر وقت میں چھانگا مانگا جیسے 40 جنگل بنائے اگر مزید موقع ملا تو جنگلات اگائیں گے تاکہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے میں مدد حاصل ہوسکے.
انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو چیلینج کیا کہ اس مقام پر اس سے آدھا جلسہ بھی کرانے میں کامیاب ہوجائے تو بڑی بات ہو گی ورنہ میں اسلام آباد میں اتنے لوگ لے آؤں گا کہ پاؤں رکھنے کی بھی جگہ نہیں ملے گی.