سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ 4 اکتوبر کو سماعت کرے گا۔ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منصور علی شاہ تین رکنی بنچ کا حصہ ہوں گے۔
سپریم کورٹ نے درخواست پر سماعت کے لیے اٹارنی جنرل ،ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب و دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کر رکھی ہے۔
عمران خان نے معاملہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے روبرو اٹھاتے ہوئے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ترامیم کرنے والوں نے اپنی ذات کو بچانے کیلئے نیب قانون کا حلیہ ہی بدل دیا گیا ہے ان ترامیم کے بعد بیرون ملک سے آئے شواہد عدالت میں قابل قبول نہیں ہونگے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ نیب قانون کے سیکشن 2،4،5، 6،14، 15، 21، 23، 25 اور 26 میں ترامیم آئین کے منافی ہیں، ترامیم آرٹیکل 9،14،24،25اور19 اے کے بنیادی حقوق کے خلاف ہیں، اس لیے استدعا کی جاتی ہے کہ نیب قانون میں کی گئی یہ تمام ترامیم کالعدم قرار دی جائیں۔