اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ آج عدالتی کارروائی کے دوران ایک رپورٹر مجھے تنگ کررہا تھا اسے کہہ دیا کہ میں خطرناک ہوں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں آج چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، عدالتی حکم پر عمران خان پیش ہوئے۔
جہاں عدالت نے توہین عدالت کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں سات روز میں دوبارہ تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔
عمران خان نے عدالتی پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک ایک رپورٹر مجھے تنگ کر رہا تھا میں نے اسے کہا تھا کہ میں خطرناک ہوں۔
اس موقع پر صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ کیا آج آپ معافی مانگیں گے؟ جس پر انہوں نے کہا کہ
تم ایڈوائس دو، میں نے تو عدالتی کارروائی کا کہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: توہین عدالت کیس : عمران خان کو 7دن میں دوبارہ تحریری جواب جمع کرانے کا حکم
اس سے قبل چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سیاسی لیڈر سوشل میڈیا کا غلط استعمال کر رہے ہیں، میری اور سپریم کورٹ کے فاضل جج کی تصویر سیاسی جماعت کا سربراہ بنا کر وائرل کر دی گئی۔
معزز جج نے کہا کہ میرے نام پر بیرونِ ملک فلیٹ کی غلط معلومات فراہم کی گئیں، ہمارے ادارے نے بھی بہت غلطیاں کیں، آپ کا جمع کرایا گیا جواب عمران خان کے قد کاٹھ کے لیڈر کے مطابق نہیں۔